QR CodeQR Code

ترک اور روسی صدور کی ملاقات، تجدید تعلقات کا عزم

ترکی اور روس کے تعلقات مثبت دور میں داخل ہوگئے ہیں، رجب طیب اردوان

9 Aug 2016 18:30

اسلام ٹائمز: سینٹ پیٹرس برگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ ترکی اور روس کے تعلقات مثبت دور میں داخل ہوگئے ہیں۔ دونوں ممالک بہترین باہمی مقاصد کیلئے کام کر رہے ہیں، ہمارے اقدامات سے باہمی تعاون کی فضا ہموار ہوگی۔ ادھر روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ اردوان کا دورہ اس بات کی علامت ہے کہ دونوں ممالک تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ ترکی کے صدر طیب اردوان نے منگل کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی، خطے اور اہم عالمی امور پر گفتگو کی۔ ملاقات کے بعد سینٹ پیٹرس برگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طیب اردوان نے کہا کہ ترکی اور روس کے تعلقات مثبت دور میں داخل ہوگئے ہیں۔ دونوں ممالک بہترین باہمی مقاصد کے لئے کام کر رہے ہیں، ہمارے اقدامات سے باہمی تعاون کی فضا ہموار ہوگی۔ ادھر روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ اردوان کا دورہ اس بات کی علامت ہے کہ دونوں ممالک تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک صدر طیب اردوان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات میں دونوں سربراہان نے باہمی تعلقات کی تجدید کا عزم کیا ہے۔ سینٹ پیٹرسبرگ میں ہونے والی ملاقات میں صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ترکی کے کشیدہ حالات کے باوجود ترک صدر کا روس آنا اس بات کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک اچھے تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں اور دونوں ملکوں کے وسیع تر مفاد میں اچھے تعلقات کے حامی ہیں۔ یاد رہے کہ ترکی اور روس کے تعلقات گذشتہ برس ترک فضائی حدود میں روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد خراب ہوگئے تھے، تاہم اب روس اور ترکی کے تعلقات پر جمی برف مکمل طور پر پگھل گئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان پہلی ناکام فوجی بغاوت کے بعد اور امریکہ و یورپی یونین سے خراب تعلقات کے باوجود روس پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب اردگان ناکام فوجی بغاوت کے بعد پہلے غیر ملکی دورے پر روس پہنچے ہیں۔ اس دورے سے عالمی سیاسی منظر نامے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ سینٹ پیٹرز برگ پہنچنے پر روسی صدر ولادی میر پوٹن نے ترک صدر کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور  دونوں رہنماؤں کے درمیان طویل ملاقات ہوئی۔ بعدازاں پیوٹن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترکی پر عائد سیاحتی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ترکی کے ساتھ معاشی تعلقات اور رابطوں کی بحالی کے لئے تیار ہیں۔ مغربی رہنماؤں کی جانب سے ترک صدر کے اس دورے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں پر یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے طیب اردگان کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اس تنقید کے باعث طیب اردگان مغربی ممالک سے نالاں ہیں اور انہوں نے امریکہ سے ترک نژاد مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور ملک میں ہونے والی فوجی بغاوت پر انہیں ذمہ دار ٹھرایا تھا۔ واضح رہے کہ ترکی کی حکومت کی جانب سے روسی طیارے کو نشانہ بنانے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ تھے اور دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 559364

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/559364/ترکی-اور-روس-کے-تعلقات-مثبت-دور-میں-داخل-ہوگئے-ہیں-رجب-طیب-اردوان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org