0
Thursday 24 Feb 2011 13:09

خطے میں رونما ہونے والی عوامی تحریکیں اسلامی اہداف کی حامل ہیں، اخوان المسلمین مصر

خطے میں رونما ہونے والی عوامی تحریکیں اسلامی اہداف کی حامل ہیں، اخوان المسلمین مصر

اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق مصر کی اسلامی جماعت اخوان المسلمین کے ترجمان عصام العریان نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں رونما ہونے والے عوامی انقلابات نے مغرب کی جانب سے اسلام پر دہشت گردی کا لیبل لگانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے اور اسلام کے اصلی چہرے کو نمایاں کر دیا ہے۔ انہوں نے العالم نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا: "عرب اور دوسری مسلمان اقوام سے دین کے محو ہو جانے کا کوئی امکان نہیں۔ مصری قوم ہزاروں سال سے خدا اور قیامت کی معتقد ہے اور مصر نے تاریخ کے مختلف مواقع پر اسلام دشمن عناصر کے خلاف جدوجہد اور ان سے مقابلہ کیا ہے"۔
اخوان المسلمون کے ترجمان نے واضح کیا کہ حالیہ علاقائی بیداری نے اسلام کو دو بڑے خطروں سے نجات دلائی ہے جن میں سے ایک اسلام پر دہشتگردی اور شدت پسندی کا وہ الزام تھا جسکا مغربی دنیا اور صہیونزم کی طرف سے پرچار کیا جا رہا ہے۔ دوسرا بڑا خطرہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈال کر امت مسلمہ کو ان اختلافات میں الجھانے کی سازش تھی۔
عصام العریان نے کہا: "تیونس، مصر، لیبیا اور بحرین کے عظیم انقلابات اعلی اسلامی اہداف کے حامل ہیں اور اسلام کے حقیقی شرعی اصولوں پر مبنی اقدار جیسے آزادی، عدالت، مساوات، انسانیت اور قانون کا احترام کے احیاء پر استوار ہیں جنکو اسلامی معاشروں سے مکمل طور پر ختم کرنے کی سازشیں ہو رہی تھیں"۔
انہوں نے عوامی تحریکوں کے خلاف مکارانہ کوششوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے بعض مغربی وفود کی قاہرہ آمد اور عارضی حکومت میں شامل افراد کے ساتھ ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ان وفود نے اس حکومت کو جو درحقیقت معزول صدر مبارک کی باقیات میں سے ہی ہے، اپنی ملاقات میں اسلام کے پھیلاو کے بارے میں خبردار کیا ہے جو جمہوری اصولوں کی حمایت پر مبنی انکے دعووں کے ساتھ واضح تضاد رکھتا ہے"۔
اخوان المسلمون مصر کے راہنما نے مزید کہا: "مصر کا انقلاب ختم نہیں ہوا اور مبارک حکومت کی تمام باقیات کے مکمل خاتمے اور جدید نظام کے اصولوں کے تحقق تک جاری رہے گا"۔
عصام العریان نے مغربی ممالک کی جانب سے اسلام پسند عناصر کے برسر اقتدار آنے سے متعلق وارننگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "مغربی دنیا خوفزدہ ہے کہ کہیں اسلام وسعت پا کر حقیقی جمہوریت کے آئیڈیل کے طور پر سامنے نہ آ جائے اور اسکے نتیجے میں اسلام کے خلاف انکے منفی پروپیگنڈے اور جھوٹے بے بنیاد الزامات کا پول بھی کھل جائے"۔
انہوں نے کہا کہ عرب سربراہان جیسے مبارک، قذافی اور بن علی وغیرہ نے مغرب کو اخوان المسلین اور دوسرے اسلام پسند گروہوں سے ڈرا دھمکا رکھا تھا تاکہ وہ اسلام اور قرآن کی شیدا اقوام پر اپن تسلط باقی رکھ سکیں۔
عصام العریان نے تاکید کی کہ مصر انقلاب کے بعد ایک خود مختار اور نئے ملک کی حیثیت رکھتا ہے جو کسی طاقت کا پیروکار نہیں ہے اور نہ ہی کسی کی ڈکٹیشن قبول کرے گا۔ مصر اب صہیونی غاصب دشمن کی حمایت نہیں کرے گا اور کوشش کرے گا کہ عرب اور مسلمان اقوام کی حمایت میں اپنا تاریخی کردار ادا کرے۔

خبر کا کوڈ : 56023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش