0
Saturday 13 Aug 2016 16:59

بہتر ہے کہ میں خود ہی مرجاؤں، ڈاکٹر عاصم

بہتر ہے کہ میں خود ہی مرجاؤں، ڈاکٹر عاصم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی احتساب عدالت میں بیان دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انہوں نے کسی سے ریلیف نہیں مانگا اور نہ ہی انہیں کسی کی سفارش کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر عاصم نے عدالت میں بیان دیا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں، میرا علاج بند کر دیا گیا، ڈاکٹروں نے میری فزیو تھراپی روک دی ہے، جبکہ میری سرجری بھی نہیں کرائی گئی، مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر کسی سے خوفزدہ ہیں۔ جس پر احتساب عدالت کے جج سعد قریشی کا کہنا تھا کہ عدالت یا نیب نے ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی، جس میں کہا گیا ہو کہ ملزم کو طبی سہولیات فراہم نہ کی جائیں، یہ معاملہ 16 اگست کو طے کیا جائے گا، عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ڈاکٹر کو 16 اگست کو طلب کرلیا، جبکہ کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔

دوسری جانب احتساب عدالت کے احاطے میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پر ہمیشہ ہی ظلم ہوا ہے اور میں بھی ایک جمہوری حکومت کا سیاسی قیدی ہوں، میرا علاج بھی بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کیا کہہ سکتا ہوں، کسی اور کے مرنے کی بات کرنے سے بہتر ہے کہ میں خود ہی مرجاؤں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی کی سفارش کی ضرورت نہیں اور نہ ہی میں نے کسی سے ریلیف مانگا ہے، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جو بھی کہا، وہ ان کا اپنا ظرف ہے، میں نے عدالت سے ریلیف مانگا ہے، اور میرٹ پر ہی ضمانت کی درخواست دائر کروں گا، امید ہے عدلیہ انصاف کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 560235
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش