0
Monday 25 May 2009 09:59

عسکریت پسندی کیخلاف چین پاکستان کی مدد کرے،اوباما انتظامیہ

عسکریت پسندی کیخلاف چین پاکستان کی مدد کرے،اوباما انتظامیہ
واشنگٹن : امریکی حکام کے مطابق اوباما انتظامیہ نے چین سے اپیل کی ہے کہ عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی فوجی مدد کی جائے۔ حکام کے مطابق اپیل کا مقصد کمزور سول حکومت اور متزلزل معیشت کے استحکام کی کوششوں کو وسعت دینا اور ان کوششوں میں پاکستان کے اتحادیوں کو شامل کرنا ہے، تاکہ جنگجوؤں کیخلاف بھرپور کارروائی کیلئے پاکستان کو قائل کیا جا سکے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس مقصد کیلئے امریکی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے گزشتہ ہفتوں کے دوران چین اور سعودی عرب کا بھی دورہ کیا ہے۔ چین جوکہ عموماً دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرتا ہے، کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سینئر امریکی عہدیدار نے کہا کہ ”ہاں یہ بات درست ہے لیکن آپ دیکھ رہے ہیں کہ وہ بھی اب ایسا سوچ رہے ہیں“۔ امریکی انتظامیہ کا خیال ہے کہ جہاں تک عسکریت پسندی کے خاتمے سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بھرپور کارروائی کا تعلق ہے تو یہ مقصد چین کے اثر و رسوخ سے زیادہ آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2007 ء میں لال مسجد آپریشن بھی چین کے دباؤ پر کیا گیا تھا۔ تاہم اس حوالے سے چینی اور پاکستانی حکام نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ پروفیسر سٹیفن کوہن کے مطابق امریکا کی نسبت چین اور سعودی عرب کا پاکستان پر زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ انہوں نے امریکی انتظامیہ کو عسکریت پسندی کیخلاف اپنی کوششوں میں چین کو بھی شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ قریبی تعلقات کے باعث چینی فوج مداخلت سے گریزاں ہوگی۔ جبکہ ہیرٹیچ فاؤنڈیشن کی تجزیہ کار لیزا کرٹس کے مطابق چین کو بھی پاکستانی شورش کے اثرات پر تشویش ہے اور چین پاکستانی حکومت کے ساتھ خاموش ڈیل کرسکتی ہے اور عوامی بیانات سے گریز کرے گی، تاکہ پاکستانی حکومت کو پریشانی نہ ہو۔ 


خبر کا کوڈ : 5607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش