0
Tuesday 16 Aug 2016 09:54

مذاکرات کی دعوت مسئلہ کشمیر کے حل کی ایک کوشش ہے، نفیس زکریا

مذاکرات کی دعوت مسئلہ کشمیر کے حل کی ایک کوشش ہے، نفیس زکریا
اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت اس لیے دی گئی، کیونکہ ہم کشمیری عوام کے مسائل کا حل اور وہاں ہندوستانی فورسز کے مظالم کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی دعوت کو ایک دوسرے زاویے سے لینا چاہیے، کیونکہ پاکستان کی ہمیشہ سے یہ پالیسی رہی ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھے جو خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان خطے کے اہم ممالک ہیں اور خوشحالی اسی صورت ممکن ہے جب یہ دونوں ملک آپس میں اپنے اختلافات کو ختم کریں۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس بیان کے بعد پاکستان نے ہندوستان کو بھرپور انداز میں جواب دیا ہے، کیونکہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے مظالم سے حالات کافی کشیدہ صورت اختیار کر چکے ہیں۔ نفیس ذکریا نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بالکل درست کہا ہے کہ یہ بیان ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش تھی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان نے ہندوستان کو مسئلہ کشمیر پر بامقصد مذاکرات کی باضابطہ طور پر دعوت دی تھی۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے 15 اگست کو یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے لوگوں نے ہمارا شکریہ ادا کیا۔ نریندر مودی کا یہ خطاب اپنی حکومت کی کارکردگی اور خارجہ امور کے بجائے پاکستان پر تنقید پر مبنی تھا، جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے لوگوں نے میرا شکریہ ادا کیا، میں بھی ان کا ممنون ہوں'۔ نریندر مودی کا اشارہ اپنی اُس تقریر کی جانب تھا جو انہوں نے چند روز قبل کی تھی اور جس میں انہوں نے بلوچوں پر مبینہ ظلم و زیادتی پر پاکستانی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

دوسری طرف اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ نریندر مودی کا بیان کشمیر کے حالات سے توجہ ہٹانے کی کوشش تھی۔ انھوں ہندوستان کی جانب سے آزاد کشمیر کو جموں و کشمیر کا حصہ قرار دینے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ بلا جواز ہے'۔
خبر کا کوڈ : 560859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش