0
Saturday 20 Aug 2016 22:33

ایم کیو ایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ، علامہ مختار امامی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی شرکت

ایم کیو ایم کا بھوک ہڑتالی کیمپ، علامہ مختار امامی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی ہدایت پر ایم ڈبلیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد نے علامہ مختار احمد امامی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا۔ علامہ مختار احمد امامی نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ نشان حیدر، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، عالم کربلائی، میثم عابدی، میر تقی ظفر، شفقت لانگا سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ مختار احمد امامی نے بھوک ہڑتالی شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ مظالم اور حق تلفیوں کے خلاف ہم بھی اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ پر بیٹھے تھے اور اب بھی وہ احتجاجی کیمپ جاری ہے، ایم ڈبلیو ایم چاہتی ہے کہ قائد اعظم ؒ کا پاکستان قائم کیا جائے، یہاں پر سندھی مہاجر پٹھان کی تفریق نہ کی جائے جو بھی پاکستانی ہے اسے اس کا بنیادی حق دیا جائے لیکن افسوس اور المیہ یہ رہا ہے کہ ستر سالوں میں مظلوم طبقات کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی اور حقوق کے حوالے سے ہمیشہ یہاں پر مخصوص حکمراں طبقہ نے چھوٹے اور کمزور طبقات کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے لیکر کوئٹہ، شکار پور سے لیکر گلگت بلتستان، پارا چنار سے لیکر ڈی آئی خان چلے جائیں، سب جگہ دہشت گردی جاری ہے، حتیٰ کہ پولیو ورکرز کو نشانہ بنایا گیا، بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر لوگوں کو مارا گیا، خاص کر جب پشاور میں دو واقعات ہوئے ایک مسیحی برادری پر چرچ میں اور ایک بچوں کے اسکول پر حملہ ہوا، اس کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا اور پاکستان کی تمام جماعتوں نے اسے سپورٹ کیا کہ بہت ہوگیا ہے کہ اب کالعدم تنظیموں اور ظالموں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے لیکن آہستہ آہستہ دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے بجائے جمہوری اور مظلوم طبقوں کے خلاف مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اصلاۃ والسلام علیک یا رسول اللہ اور عزادار امام حسین ع کے نام پر بھی ایف آئی آر کٹی ہوئی ہے، بجائے اس کے کالعدم تنظیموں کو روکا جاتا اس کو دوسری جانب موڑ دیا گیا ہے، کراچی شہر منی پاکستان ہے یہاں امن سکون آشتی ہوگی تو پورے پاکستان میں امن سکون اور آشتی کا پیغام جائے گا۔

علامہ مختار امامی نے مزید کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھی نوے روز کی پرامن ہڑتال کی، جب کبھی پرامن آواز کو نہیں سنا جاتا اور اس کو اہمیت نہیں دی جاتی تو پھر انسان دوسرے طریقوں کی جانب جاتا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی خاص شہر، صوبے کو ٹارگٹ نہیں کیا جائے گا، کوئی پالیسی بنائی جاتی ہے تو پورے ملک کیلئے بنائی جانی چاہیئے، کراچی میں دہشت گردی ہوئی تو کیا دیگر ملک کے حصوں میں دہشت گردی نہیں ہوئی، ہم سب کی حمایت اس پر ہے کہ دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کو روکا جائے لیکن اس کی آڑ میں دیگر طبقات کو تنگ کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون، آئین اور ادارے ہیں ان کو چاہیئے کہ قانونی طریقے سے مساوی انداز سے سب کے خلاف کاروائی کی جائے، ایم کیو ایم کا مسئلہ سکون سے سنا جائے اور اس میں خاص ذہنیت نہیں رکھی جائے، کالعدم تنظیموں کے لوگ الیکشن لڑ رہے ہیں، یہاں ان کی ریلیاں نکالی جارہی ہے اور ان کی جانب سے غلیظ زبان استعمال کی جارہی ہے انہیں روکنا وزیراعظم اور سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔
خبر کا کوڈ : 561948
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش