لاہور:
اسلام ٹائمز۔امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے کیس کی ساعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں ایڈیشنل سیشن جج یوسف اوجلہ نے کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر ریمنڈ نے چالان وصول کرنے کے باوجود دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
اسلام ٹائمز کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ریمنڈ کا رویہ انتہائی جارحانہ تھا اور وہ عملے کے ساتھ تعاون بھی نہیںکر رہا تھا بلکہ سماعت کے دوران جج کو بھی کھورتا رہا۔
دوسری جانب ریمنڈ ڈیوس نے استثنی کی درخواست بھی دائر کر دی ہے۔ درخواست میںامریکی اہلکار نے لکھا ہے کہ وہ سفارت خانے کا ملازم ہے اور اسے سفارتی استثنی حاصل ہے لہذا استثی دیا جائے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ریمنڈ ڈیوس سفارت کار ہے تو اس کے پاس پاکستان کے حساس مقامات کی تصاویر اور برآمد ہونے والے آلات اور اسلحہ کس لئے ہے؟ مبصرین کے مطابق امریکہ نے دنیا بھر میں اپنے جاسوسوں کوسفیروں کی آڑ میں ہی تعینات کر رکھا ہے۔
ادھر وائیٹ ہاوس کے ترجمان جے کارلی نے کہا کہ ریمنڈ کو سفارتی استثنی حاصل ہے ہم اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریمنڈ کی پاکستان میں تعیناتی ویانا کنونشن کے تحت ہے اور پاکستان ریمنڈ کو سفارت کار تسلیم کر چکا ہے۔