0
Saturday 27 Aug 2016 22:34

وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ ہم پر ڈال رہی ہے، خیبر پختونخوا حکومت

وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ ہم پر ڈال رہی ہے، خیبر پختونخوا حکومت
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ صوبائی حکومت پر ڈال رہی ہے، خیبر پختونخوا میں گرڈ اسٹیشن کیلئے اراضی کی خریداری کیلئے صوبائی حکومت سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ کوئی ایک پیسہ صوبائی حکومت کے اکائونٹ میں ڈالا گیا ہے۔ اراضی کی فراہمی ضلعی حکومت کا معاملہ ہے، اور اگر وفاق کا کسی ضلع کے ساتھ کوئی معاملہ چل رہا تھا تو ہمارے نوٹس میں نہیں لایا گیا، مسلم لیگ نون کے درباری حسب معمول جھوٹ بول رہے ہیں، ملک سے تاریکیاں ختم کرنے کے دعویداروں نے عوام کو 20 سے 22 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے، یہاں سے جاری ایک بیان میں ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبے میں صوبائی سطح پر سب سے بڑا منصوبہ سوات موٹر وے کا آغاز کیا ہے جوکہ وفاقی حکومت سے ہضم نہیں ہو رہا ہے، جبکہ پنجاب میں تمام میگا پراجیکٹ مرکز کے پیسوں سے شروع کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت سے ایک واپڈا کا ادارہ نہیں سنبھالا جا رہا ہے، ہم وفاق کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ بجلی کی پیداوار اور تقسیم کا نظام خیبر پختونخوا حکومت کو سونپ دے، تو ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے۔ تاجکستان، ازبکستان کے ساتھ 1300 میگاواٹ بجلی معاہدہ میں وفاقی حکومت خود سنجیدہ نہیں ہے اور الزام تراشی خیبر پختونخوا حکومت پر کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں 3200 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن وفاقی حکومت کو یہ صلاحیت نظر ہی نہیں آتی ہے۔ اگر وفاقی حکومت بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے نظام میں مخلص اور سنجیدہ ہوتی تو آج عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب سے گرز نہ رہے ہوتے، بجلی کی ناروا اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کی سربراہی میں صوبائی کابینہ کو پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے احتجاج کرنا پڑا تھا۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت پر بجلی کا الزام لگانے والے خود سب سے بڑے چور ہیں، وفاق ہمارے صوبے کی 600 میگا واٹ بجلی چوری کرکے پنجاب کو بھیج رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت صوبہ بھر میں اپنی مدد آپ کے تحت بجلی  کے منصوبے شروع کر رہی ہے، جسمیں سے 50 منصوبوں کو مکمل کر دیا گیا ہے۔ عابد شیر علی مارچ 2018 میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے بجائے اپنی حکومت کے خاتمہ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو برسراقتدار آنے سے پہلے 20 دن، 6 مہینے اورایک سال میں بجلی کی مکمل لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کرنے کا اعلان کرتے تھے اور مینار پاکستان میں خیموں میں بیٹھ کر ہاتھ کا پنکھا استعمال کرنے کا ڈرامہ کرتے تھے لیکن آج ان ڈرامہ بازوںکی حکومت کو تین برس گرز گئے ہیں، لیکن بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کی بجائے 22 گھنٹوں تک پہنچ گئی، مشتاق احمدغنی کا کہنا تھا کہ ہم چوروں کا احتساب کرکے چھوڑیں گے، چاہے اس کیلئے ہزار بار دھرنا دینا پڑے اور اس بار نون لیگ کے درباری گھر نہیں بلکہ سیدھے جیل جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 563621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش