0
Monday 29 Aug 2016 01:30

اصلاحات کے ذریعے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنیکا فیصلہ کیا ہے، سرتاج عزیز

اصلاحات کے ذریعے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنیکا فیصلہ کیا ہے، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ مشیر خارجہ و سربراہ فاٹا اصلاحات کمیٹی سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ فاٹا کا علاقہ بہت زیادہ پسماندہ ہے۔ پچھلے 15 سال میں اس طرف توجہ نہیں دی گئی، فاٹا اصلاحات کے ذریعے اس علاقہ کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے گا اور فاٹا کے حصے کا بجٹ بھی صوبہ خیبر پختونخوا کو دیا جائے گا، تاکہ اس علاقہ میں بھی ترقیاتی کام ہوسکیں، فاٹا کے لوگوں کا زیادہ رجحان کے پی کے کی طرف ہے، اس لئے اسکو کے پی کے میں ضم کرنے کا ارادہ بنایا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا کہ فاٹا کا علاقہ پہلے ہی بہت پسماندہ تھا اور پچھلے 15 سالوں میں اس علاقے کی طرف بالکل توجہ نہیں دی گئی اور اس علاقے کے فنڈز بھی جاری نہیں کئے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فنڈز کی کمیابی کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فاٹا اصلاحات کے ذریعے اس علاقے کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ فاٹا کے لوگوں کا زیادہ تر رجحان بھی خیبر پختونخوا کی طرف ہے اور اسکے حصے کا بجٹ بھی خیبر پختونخوا کو دیا جائے گا۔ سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا کہ فاٹا کے علاقے کو خیبر پختونخوا میں ضم کیلئے خیبر پختونخوا کے نمائندوں کی رائے بھی لی گئی ہے اور فاٹا کے نمائندوں اور ماہرین سے بھی مکمل طور پر مشاورت کرکے چل رہے ہیں۔ فاٹا میں ڈویلپمنٹ کا عمل بہت جلد شروع کرادیا جائے گا، اس علاقے کی سکیورٹی کیلئے لیویز فورس تیار کی جائے گی تاکہ امن و امان کو مکمل طور پر بحال کیا جاسکے۔

سربراہ فاٹا اصلاحات کمیٹی نے کہا کہ اگلے ایک،دو ہفتوں میں خیبرپختونخواہ کے چیف منسٹر سے ملاقات کرکے فاٹا اصلاحات کے معاملہ کو مکمل کرنے پر تفصیلی مشاورت کریں گے۔ وزیراعظم نواز شریف اپنے ہر دور میں چھوٹے صوبوں پر خصوصی توجہ دیتے ہیں اور انہوں نے سی پیک منصوبے کے ذریعے بہت بڑی سرمایہ کاری بلوچستان میں کی ہے اور ہر صوبے میں ایک ایک انٹرنیشنل زون بنایا جائے گا۔ یہ ایک غلط رائے بنادی گئی ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف چھوٹے صوبوں پر توجہ نہیں دیتے۔ مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا کہ اگلے ہفتے فاٹا اصلاحات رپورٹ کو پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا اور پھر ایک پراسیس کے تحت قانون بن جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 563798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش