0
Tuesday 30 Aug 2016 16:05

سانحہ بلدیہ، ایم کیو ایم کے حماد صدیقی کے حکم پر فیکٹری میں آگ لگائی گئی، چالان

سانحہ بلدیہ، ایم کیو ایم کے حماد صدیقی کے حکم پر فیکٹری میں آگ لگائی گئی، چالان
اسلام ٹائمز۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے تفتیشی افسر نے کیس کا ضمنی چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس کا ضمنی چالان انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ چالان کے متن کے مطابق ایم کیو ایم کی کراچی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے حکم پر بلدیہ ٹاؤن میں واقع فیکٹری علی انٹرپرائزز کے مالکان سے 25 کروڑ روپے بھتہ اور منافع میں حصہ داری کا مطالبہ کیا گیا، فیکٹری مالکان نے ایک کروڑ روپے دینے کی رضا مندی ظاہر کر دی تھی، جبکہ انیس قائم خانی کے قریبی ساتھی علی حسن قادری نے فیکٹری مالکان سے معاملات طے کرانے کیلئے 5 کروڑ 98 لاکھ روپے وصول کئے۔ چالان میں بتایا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنماؤں نے دہشتگردی کے اس واقعے کے رخ کو تبدیل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ مقدمے میں جے آئی ٹی کی سفارشات کی روشنی میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ چالان میں 58 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جبکہ مقدمے کے مرکزی ملزمان حماد صدیقی اور رحمان عرف بھولا کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 11 ستمبر 2012ء کو بلدیہ ٹاؤن میں واقع فیکٹری علی انٹرپرائزز کو آگ لگا دی گئی تھی، جس میں 259 ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے، جس میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔
خبر کا کوڈ : 564040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش