0
Wednesday 31 Aug 2016 19:58

علماء و ذاکرین پر بین الصوبائی و ضلعی پابندیاں عزاداری سید شہداء کو محدود کرنے کی سازش ہے، علامہ مقصود ڈومکی

علماء و ذاکرین پر بین الصوبائی و ضلعی پابندیاں عزاداری سید شہداء کو محدود کرنے کی سازش ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اسلام ٹائمز۔ ملت جعفریہ کو درپیش مسائل میں سے اکثریت کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے، دو ستمبر کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے مطالبات کی حق میں تحفظ پاکستان و دفاع عزاداری دھرنا دیا جائے گا، جائز مطالبات کی منظوری کیلئے بے حس حکمرانوں کی کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور معاملات جوں کے توں ہیں، پنجاب حکومت کی سطح پر ہمارے رابطہ جاری ہیں لیکن مطالبات پر عملدرآمد کے عمل کو حوصلہ افزاء قرار نہیں دیا جا سکتا، حکومت کے رویہ کو دیکھتے ہوئے ہم نے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں، انشااللہ دو ستمبر کو بھرپور دھرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے وحدت ہاؤس کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، علامہ احسان دانش سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کا دروازہ کسی کے لئے بند نہیں کیا، لیکن اپنے موقف سے کسی بھی صورت ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کی حمایت ملک کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں، سول سوسائٹی، وکلاء کر چکے ہیں جو مکمل آئینی و قانونی مطالبات ہیں، ہمارا احتجاج بنیادی انسانی حقوق کے حصول اور مذہبی آزادی کے لئے ہے، جس کا وعدہ قیام پاکستان کے موقع پر بابائے قائد اعظم محمد علی جناح نے کیا تھا، ہمارے مطالبات فکر اقبال کی عکاسی ہیں، ہم ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم جماعتوں کیخلاف ملک بھر میں بھر پور کاروائی کی جائے تاکہ دہشت گردی کے اس عفریت سے ملک و قوم کو نجات ملے، پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم ہرگز نہیں ہونے دیں گے، عزاداری سید شہداء کیخلاف کسی بھی قدغن کو ہم ملکی آئین و قانون سے متصادم سمجھتے ہیں اور اسے مسترد کرتے ہیں، علماء و ذاکرین پر بین الصوبائی و ضلعی پابندیاں عزاداری سید شہداء کو محدود کرنے کی کوشش ہے جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا، کراچی میں جرائم پیشہ افراد قاتلوں مذہبی و سیاسی دہشتگردوں بھتہ خوروں اور وطن دشمنوں کے خلاف سندھ رینجرز اور سندھ پولیس نے شبانہ روز محنت اور بے انتہا قربانیوں کے بعد عوام کو احساس تحفظ اور پرامن ماحول فراہم کیا، مگر ان ساری کامیابیوں کو دیرپا دوام بخشنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت سندھ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر خلوص نیت سے عمل درآمد کرے، عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ سیاسی حکمران نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرنے سے کیوں خائف ہیں، آخر کیا وجہ ہے کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس اور رینجرز کو اختیارات تفویض کرنے میں مسلسل تاخیری حربے استعمال کئے جاتے ہیں، ہم حکومت سندھ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کے اگلے مرحلے پر عملدرآمد فی الفور شروع کروائے، بلاتفریق کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی سمیت معاشی دہشتگردوں اور کرپشن کے ناسور کی بیخ کنی کرے۔

علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے کراچی میں قیام امن کی خاطر بے پناہ قربانیاں دی ہیں، کراچی سے سیاسی اجارہ داری اور خوف کی فضاء ختم کرنے کے لیئے ہم مستقل سیاسی عمل کا حصہ رہے اور اس جرم کی سزا میں ہمارے تین بلدیاتی امیدواران کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا، ہمارے علماء کرام، ڈاکٹرز، انجینئرز اور جوانوں کو چن چن کر قتل کیا گیا مگر ہم خوف اور دہشت کے سامنے سرنگوں نہیں ہوئے بلکہ ہمیشہ ظالموں کے سامنے ارض پاک کی سالمیت اور بقاء کی خاطر سینہ سپر رہے، شہر کراچی سے کرپٹ ٹھپہ گولی بھتہ اور بوری بند لاشوں والوں کی سیاسی اجارہ داری کے تاثر کو ختم کرنے اور جمہوری و سیاسی عمل کو تقویت بخشنے کے لئے ہم نے پی ایس 127 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا ہے، عوام ایم ڈبلیو ایم کے نمائندے کو کامیاب بناکر اپنے حلقہ کا مستقبل بدلیں، امید ہے کہ وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر عوام کے وسیع تر مفاد کی خاطر نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر خلوص نیت سے عمل درآمد کرانے کے لئے اپنی ذمہ داری ادا کریں گے، 6 ستمبر یوم دفاع کو ملک بھر میں ملی جوش و جذبہ سے منایا جائے گا، اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک کے مختلف شہروں میں تقریبات ہوں گی، جن میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 564317
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش