0
Thursday 1 Sep 2016 20:05

لاہور میں اوقاف کی 1200 کنال اراضی پر قبضے کا انکشاف، 5 افسران و اہلکار معطل

لاہور میں اوقاف کی 1200 کنال اراضی پر قبضے کا انکشاف، 5 افسران و اہلکار معطل
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں محکمہ اوقاف کی 1200 کنال اراضی پر قبضہ ہونے کا انکشاف، گرین ٹاؤن میں سرکاری اراضی پر قبضہ کروانے کے الزام پر محکمہ اوقاف پنجاب کے زونل ایڈمنسٹریٹر عظیم حیات اور مینجر اوقاف وقاص منصور سمیت 5 ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔ قبضہ کی تحقیقات کیلئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید سمیت 6 اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب کے افسران و ملازمین سرکاری اراضی پر قبضہ کروانے میں ملوث نکلے ہیں، گرین ٹاؤن میں سرکاری اراضی پر قبضے کروانے کی بنیاد پر 5 افسران و ملازمین معطل کر دیا گیا ہے۔ معطل ہونیوالوں میں زونل ایڈمنسٹریٹر لاہور عظیم حیات، مینجر اوقاف وقاص منصور، قانگو محمد شاہد، پٹواری محمد رفیق اور جونیئر کلرک عمر خیام شامل ہیں۔ اسی طرح سرکاری اراضی کی دیکھ بھال پر تعینات سیکیورٹی گارڈ مختار احمد کا بھی کنٹریکٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم نے قبضہ مافیا کیساتھ محکمہ اوقاف کے افسران و ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا، جس کے بعد سرکاری اراضی پر قبضہ کروانے پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیدی ہے، تحقیقات کیلئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، صوبائی وزیر اوقاف میاں عطاء مانیکا، چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید، سیکرٹری اوقاف نوازش علی، سیکرٹری قانون ابوالحسن نجمی اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بھی کمیٹی کے ممبران میں شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر میں محکمہ اوقاف و مذہبی امور کی 1200 کنال پر قبضہ ہے، قبضہ مافیا نے گھروں کی تعمیر بھی کر لی ہے لیکن محکمہ کے افسران نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ واضح رہے کہ قبضہ ہونیوالی زیادہ تر اراضی کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
خبر کا کوڈ : 564523
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش