0
Monday 5 Sep 2016 18:39

جماعت اسلامی کا حکومت کی خاموشی کے خلاف 8 ستمبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

جماعت اسلامی کا حکومت کی خاموشی کے خلاف 8 ستمبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اور آمریت میں کوئی فرق نہیں، یہ نام نہاد جمہوریت ہے۔ ملک آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کراچی میں ایک بار پھر این آر او کی کوشش کی جا رہی ہے قاتل دندناتے پھرتے اور پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں اور ایک بار پھر حکمران بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں، بلوچستان جل رہا ہے، بلوچستان کی خاموشی کسی طوفان کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، ہماری جنگ سیاسی برہمنوں سے نہیں ہے یہ تو ریت کی وہ بوریاں ہیں جس کے پیچھے دشمنوں نے پناہ لے رکھی ہے، ہماری جنگ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ہے۔ قبائل کے لاکھوں عوام عرصہ سے آئی ڈی پیز اور مسائل کے شکار ہیں لیکن حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں، نااہل اور بزدل قیادت آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی ڈکٹیشن پر ملک چلا رہی ہے، حکمران آئین سے غداری کے مرتکب ہو چکے ہیں، اسلام نے انسانیت کو امن اور انسانی حقوق دئے اور مغرب نے انسانیت کو ایٹم بم کا تحفہ دیا اور کروڑوں انسانوں کا قتل عام کیا اور یہ قتل عام اب بھی جاری ہے، اسلام ہمارے لئے جمہوریت ہے شریعت کا نظام نافذ ہوجائے تو غریب امیر سب کو حقوق ملیں گے اور کسی کو اپنے حقوق کیلئے دھرنے نہیں دینے پڑیں گے۔ پاکستان کی خاموشی کے خلاف ہم نے آٹھ اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں 1500 سے زائد علمائے کرام کی دستار بندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبد الواسع، مولانا عبد الاکبرچترالی، مولانا ڈاکٹر عطائوالرحمان اور دیگر نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں میرقاسم، مطیع الرحمان نظامی، علی احسن مجاہد، عبد القادر ملا سمیت جماعت اسلامی کے 6 قائدین کو پھانسی دی گئی۔ انہوں نے پھانسی کا پھندا چوم کر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور کہا کہ یہ ہماری نظریاتی فتح ہے لیکن ہمارے حکمران یہاں پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کے ساتھ مفاہمت کی کوشش کر رہے ہیں ان کو سہولیات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی ملک دشمن مفاہمت کو نہیں مانتے، میں حیران ہوں کہ حکمران کیسے دورنگی سے کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ملک کا نہیں اپنی ذات کا غم ہے انہیں آئندہ الیکشن جیتنے کی پڑی ہے، ان کو ملکی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، آئندہ الیکشن حکمرانوں کیلئے یوم احتساب ہوگا، سراج الحق نے کہا کہ متحدہ پاکستان بچانے کی پاداش میں میر قاسم علی کو شہید کیا گیا انکو اس لئے شہید نہیں کیا گیا کہ انکا تعلق جماعت اسلامی سے تھا شہادت کی وجہ 1971 میں پاکستان کو بچانے کا الزام تھا اوربنگلہ دیش میں مسلسل متحدہ پاکستان بچانے کے جرم میں جماعت اسلامی کے قائدین کی شہادتوں پر حکومتی مجرمانہ خاموشی کے خلاف اسلام آباد میں آٹھ ستمبر کو دھرنا دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ قوم نے ایوانوں میں ان لوگوں کو بھیجا ہے جنہوں نے ان کا ستحصال کیا اور ان کو غریب بنایا ہے، انہیں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا غلام بنایا اور ان کے بچوں کو مقروض بنایا۔
خبر کا کوڈ : 565402
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش