0
Thursday 8 Sep 2016 15:40

کراچی میں تمام غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم

کراچی میں تمام غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے شہر کراچی میں قائم تمام غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی، اس موقع پر ایم ڈی واٹربورڈ کا کہنا تھا کہ شہر میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کراچی کے 6 اضلاع، این ایل سی اور ڈی ایچ اے کیلئے ایک ایک واٹر ہائیڈرنٹس رکھے جائیں گے۔ جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ شہر میں پانی کی فراہمی یقینی اور یکساں بنانے کیلئے ماہرین کے نام تجویز کئے جائیں، اور ایمرجنسی کی ضرورت کیلئے 5 ہفتوں میں مطلوب واٹر ہائیڈرنٹس کا ری ٹینڈر کیا جائے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کراچی میں ماحولیاتی آلودگی، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور پانی کا مسئلہ یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں ہر طبقے کے لوگ بستے ہیں، لیکن کوئی اس شہر کو اپنا نہیں سمجھتا، کوئی بھی ادارہ کراچی کی ذمہ داری لینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ پانی فراہم نہیں کرتا، تو کے ایم سی کچرا اٹھانے کو تیار نہیں، کے ایم سی اور واٹر بورڈ میں بڑی تعداد میں گھوسٹ ملازمین ہیں، انہیں شہریوں کے مسائل کے حل سے کوئی سروکار نہیں، یہ لوگ گھر بیٹھے تنخواہیں لیتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ کب تک کراچی والے پینے کے پانی کو ترستے رہیں گے، اول تو پانی نہیں ملتا اور جہاں ملتا ہے، گندا پانی دیا جاتا ہے، جن علاقوں میں پانی نہیں پہنچا، اب اب وہاں احتجاج اور ہڑتالیں ہونے لگی ہیں، پانی فراہم کرنا عدالت کا مسئلہ نہیں، لیکن عوامی مفاد عامہ کا مسئلہ ہے، اس لئے عدالت کو مداخلت کرنا پڑی۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ شہر میں کنٹونمنٹ بورڈ اور ڈی ایچ اے سمیت بڑے بڑے سفید ہاتھی بیٹھے ہیں، ڈی ایچ اے فیز ون میں 2001ء سے رہ رہا ہوں، لیکن آج تک لائن سے پانی نہیں ملا، ڈی ایچ اے کے 90 فیصد مکین ٹینکرز خریدنے پر مجبور ہیں، پانی کی قلت ہے، تو ٹینکرز کیلئے پانی کہاں سے آتا ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ وال مینوں کے ذریعے شہر کا پانی کنٹرول ہوتا ہے، واٹر بورڈ پانی فراہم نہیں کر سکتا، تو پھر اسے ٹھیکے پر دے دیں۔ عدالت نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو شہر سے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس فوری طور ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 566202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش