QR CodeQR Code

سعودی حکومت حج کے انتظامات پر بھرپور توجہ دے اور منفی پروپیگنڈا کی پروا نہ کرے

سانحہ منٰی کا الزام سعودی حکومت پر ڈالنے سے اجتناب کیا جائے، ایسے بیانات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، شاہ اویس نورانی

9 Sep 2016 22:53

اسلام ٹائمز: اپنے ایک بیان میں جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ حادثہ محض اتفاقی غلطیوں کی بنیاد پر رونما ہوتا ہے، کوئی بھی شخص یا ملک کئی ہزار عازمین حج کے ساتھ کسی حادثے کی باقائدہ منصوبہ بندی نہیں کرسکتا ہے، حرمین کی حفاظت اور حج کے اقدامات اسلامی ممالک بالخصوص سعودی حکومت بہتر کرسکتی ہے، کسی غیر کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلٰی شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دونوں فریقین ضبط کا مظاہرہ کریں، کسی بھی پراشتعال کارروائی یا سخت رویئے کی بناء پر دو ممالک کی عوام میں آپس میں نفرت پھیلے گی، حجاز مقدس تمام عالم اسلام کا مرکز ہے اور تمام اسلامی ممالک کا سربراہ بھی ہے، حج کے ایام میں کسی بھی غیر مناسب اقدام، بیان اور عمل ردعمل سے گریز کیا جائے، پوری اسلامی دنیا سے حجاج اس وقت حرمین میں موجود ہیں، تمام ممالک کو اپنے عازمین حج عزیز ہیں اور ہر ملک اپنے حاجیوں کی حفاظت کے لئے فکر مند ہوتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی بھی حادثے کو بنیاد بنا کر یہ کہہ دیا جائے کہ حج کے نظام کو کسی عالمی ادارے کے حوالے کر دیا جائے، یہ انتہائی سخت بات ہے، پھر اس کے ساتھ یہ بھی کہنا کہ سعودی حکومت اس حادثے کی ذمہ دار ہے اور جرم میں ملوث ہے، یہ الزام غیر معمولی ہے، اس سے اجتناب کیا جائے، جمعیت علماء پاکستان اس قسم کے الزامات اور بیانات کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اسے اتحاد بین المسلمین کے لئے زہر قاتل سمجھتی ہے۔

ہمارے نزدیک اس معاملے کا حل گذشتہ سال ہونے والے حادثے کی تحقیقی رپورٹ کا منظر عام پر آنا ہے، اگر حادثے کی رپورٹ منظر عام پر آجاتی ہے تو تمام الزامات دم توڑ دینگے اور کسی کو یہ جرات نہیں ہوگی کہ وہ آئندہ اس طرح کے رویئے اور سلوک کو روا رکھے، جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے ملک بھر سے جانے والے جے یو پی کے عازمین حج سے رابطے کئے گئے اور انتظامات پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ گذشتہ کئی سال سے حج کے مناسب اقدامات کئے جا رہے ہیں، بعض مسائل تھے جنہیں ٹیکنالوجی نے حل کر دیا ہے، حادثہ محض اتفاقی غلطیوں کی بنیاد پر رونما ہوتا ہے، کوئی بھی شخص یا ملک کئی ہزار عازمین حج کے ساتھ کسی حادثے کی باقائدہ منصوبہ بندی نہیں کرسکتا ہے، حرمین کی حفاظت اور حج کے اقدامات اسلامی ممالک بالخصوص سعودی حکومت بہتر کرسکتی ہے، کسی غیر کے حوالے کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے، یہ نامناسب رویہ اور الزامات ہیں، دنیا بھر کے حجاج کرام انتظامات سے مطمئن ہیں، سعودی حکومت حج کے انتظامات پر بھرپور توجہ دے اور منفی پروپیگنڈا کی پروا نہ کرے، ان شاء اللہ حج تمام تر ذمہ داریوں کے ساتھ مکمل ہوجائے گا۔


خبر کا کوڈ: 566387

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/566387/سانحہ-من-ی-کا-الزام-سعودی-حکومت-پر-ڈالنے-سے-اجتناب-کیا-جائے-ایسے-بیانات-کی-بھرپور-مذمت-کرتے-ہیں-شاہ-اویس-نورانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org