0
Saturday 10 Sep 2016 20:04

حج مسلمانوں کی عالمی اجتماعیت، اتحاد و ہم آہنگی کا بہترین اجتماع، مسلم یونٹی کونسل

حج مسلمانوں کی عالمی اجتماعیت، اتحاد و ہم آہنگی کا بہترین اجتماع، مسلم یونٹی کونسل
اسلام ٹائمز: انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے چیئرمین سید تقی رضا نے نئی دہلی سے جاری اپنے ایک بیان میں حج کے انتظامات کو بہتر ڈھنگ سے انجام دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی رہنمائی میں مختلف ممالک کے ماہرین پر مشتمل ایک مشاورتی کمیٹی بنائی جائے جو بہتر انتظامات اور حادثات سے پاک حج نظام کو ترتیب دے سکیں، انہوں نے کہا کہ کسی بھی عبادت کو اختلافات کا شکار نہیں بنایا جانا چاہیے بلکہ عبادات ہمیں ایک دوسرے سے قریب تر کر دینے چاہیے۔ تفرقے سے اسلامی تقدس پائمال ہوتا ہے۔ حج انفرادی عبادت کا نام نہیں ہے بلکہ حج اجتماعی عبادت کا نام ہے، یہ مسلمانوں کا سالانہ اجتماع ہوا کرتا ہے جس کے ذریعے سے امت مسلمہ کو ایک دوسرے کے سکھ دکھ جاننے اور انکے مداوے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مسلمانوں کا بیت اللہ کے گرد طواف کرنا مسلمانوں کے لئے بے شمار دروس فراہم کرتا ہے، یہ انکے عالمی اجتماعیت، اخوت و ہم آہنگی، اتحاد و بھائی چارگی کا آئنہ دار ہے۔

مسلم یونٹی کونسل کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حج کے دوران مسلمانوں کو غور کرنا چاہیے کہ اس اجتماعی عبادت سے مسلمان کتنا فیضیاب ہوسکتے ہیں، کیوں اللہ نے تمام مسلمانوں کو ایک مرکز پر بلاکر یہ عبادت طلب کی ہے، اس راز کو سمجھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک حج ابراہیمی دنیا کے مسلمانوں کی تقدیر بدل سکتا ہے اور ہزارہا روایتی حج نجات نہیں دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج کا عظیم مقصد یہ بھی ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے ہم و غم میں شریک ہوسکے، ایک دوسرے کا حالات سے آگہی حاصل کریں، فلسطین و کشمیر جیسے مسائل پر اجتماعی غور و خوض کیا جائے، مسلمان اجتماعی طور تذلیل و تحقیر کی زندگی سے نجات پاکر سربلندی و کامرانی کی زندگی گذاریں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اگرچہ پوری دنیا کے مسلمان جوق در جوق حج کرنے جاتے ہیں، ہر سال حجاج کرام کا اضافہ ہوتا ہے لیکن ان میں اجتماعیت، تربیت، اتحاد و اخوت و مساوات کا فقدان نظر آرہا ہے، حج کا اہم قصد مسلمانوں کو ایک ڈور میں باندھنا ہے، انہیں عظیم مقصد امتِ واحدہ بننے کے لئے اس عبادت کے لئے بیت اللہ کی آغوش میں بلایا گیا تھا، لیکن اصل مقصد فوت ہوتا نظر آرہا ہے۔

سید تقی رضا نے کہا کہ اگر حاجیوں کو دنیا میں مسلمانوں پر ہورہے مظالم، بیت المقدس پر صہیونی تسلط، اسلام دشمن عناصر کی ناپاک سازشوں کی کوئی فکر نہیں، انتشاری و تفرقہ انگیزوں سے کوئی مبارزہ نہیں تو انکا یہ حج حجِ ابراہیمی نہیں ہے۔ انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ حج کے موقعہ پر مسلمانوں کو اپنے مشترکات پر مل بیٹھنا چاہیے۔ دشمن شناسی، حالات حاضرہ سے آگہی، قبلہ اول کی بازیابی، مسلم ممالک کا اقتصادی ترقی، صہیونی سازشوں کی توڑ، اتحاد اسلامی کے عملی مظاہرہ کے لئے اقدام، مسلم امہ پر دہشتگری کر مضر اثرات کے بارے میں حجاج کرام کو بتایا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے حج سے مسلمانوں کو ہی فائدہ ہونا چاہیے۔ حج سے مسلمانوں کی تقدیر رقم ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک حقیقی حج ہمیں ہمارے چھوٹے بڑے مسائل و مصائب سے نجات دلا سکتا ہے۔ مولانا سید تقی رضا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج حج کو ہی تفرقہ کا ذریعہ بنایا گیا ہے، اور اس عبادت کے نتیجے میں ہی مسلمانوں کو ایک دوسرے سے دور کیا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 566577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش