0
Friday 16 Sep 2016 10:24

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھنے کی توقع

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھنے کی توقع
اسلام ٹائمز۔ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے ذریعے روابط سے پاکستان کی 2 بڑی بندرگاہوں کراچی اور گوادر کے ذریعے 70 فیصد بین الاقوامی سمندری تجارت کے ساتھ پاکستان میں تجارتی مواقع بڑھیں گے اور ملک میں 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سے 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھنے کی توقع ہے، جو اس منصوبے کے حجم اور افادیت سے ظاہر ہوتا ہے، پوری دنیا سے ہونے والی سمندری تجارت اسے معاشی اعتبار سے مستحکم خطے میں بدل دے گی، یہ جنوبی ایشیا، چین اور وسط ایشیا کے 3 بڑے اقتصادی نمو کے حامل خطوں کو ملانے کا منصوبہ ہے۔ چینی صدر ژائی جن پنگ اور وزیراعظم محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ سی پیک نئی سمت متعین کرے گا۔ حال ہی میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے اعلیٰ سرکاری عہدیداران اور سرمایہ کاروں کے سربراہ اجلاس کے بعد سی پیک نے مجموعی بین الاقوامی سرمایہ کاری کی توجہ حاصل کر لی ہے، جو 2014ء سے 2030ء تک 150 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، اور 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو محض ابتدائی قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے سربراہ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پورے خطے کی قسمت بدلنے جا رہا ہے، اس منصوبے سے غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا، عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا اور ملک جدید و ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا، سی پیک منصوبہ وژن 2025ء کے تحت چینی صدر کے پاکستان کے ساتھ ’’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ وژن کا عکاس ہے، جس سے پاکستان کی جیو پولیٹیکل حیثیت جیو اکنامک میں تبدیل ہو جائے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سی پیک سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے اقتصادی ثمرات، سرمایہ کاری اور پاکستان کی کاروباری صلاحیت بڑھے گی، اور پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پسندیدہ منڈی بن کر ابھرے گا۔ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس میگا منصوبے کی تکمیل سے بیرون ممالک کے سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع کی جا رہی ہے، جو مختلف چینی کمپنیاں، کاروباری اور مینوفیکچرنگ ادارے پاکستان میں کریں گے، 150 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری لانے کیلئے پختہ عزم کے ساتھ جائزہ لیا جا چکا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ اس میگا منصوبے کے ذریعے رابطوں کو بڑھانے سے پاکستان کیلئے تجارتی مواقع فروغ پائیں گے، اور 70 فیصد سمندری تجارت پاکستان کی 2 بڑی بندرگاہوں کراچی اور گوادر کے راستے ہوگی، گوادر متحدہ عرب امارات، خلیجی ممالک، سعودی عرب اور ملحقہ خطوں کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کا تیز ترین ذریعہ ہوگی، 11 ارب ڈالر روپے صرف انفرااسٹرکچر خاص طور پر سڑکوں کی تعمیر اور گوادر بندرگاہ کی ترقی پر خرچ ہوں گے۔
پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈانگ نے کہا کہ ہم منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل کے منتظر ہیں، توقع ہے کہ سی پیک کے منصوبے پر عمل درآمد سے ملازمتوں کے مواقع بڑھیں گے اور لوگوں کو صحت اور تعلیم کی بہتر سہولتوں کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ چینی پاور کنسٹرکشن کارپوریشن کمپنی کے چیئرمین یان ژی ینگ نے کہا کہ چین کے ون بیلٹ ون روڈ کے سی پیک اقدام نے توانائی سے لے کر آٹوز کی صنعت تک کے چینی سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو 150 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی جانب مائل کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 567650
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش