QR CodeQR Code

ذہنی معذور شخص کو پھانسی کی سزا کیخلاف انسانی حقوق تنظیم کا احتجاج

17 Sep 2016 00:25

اسلام ٹائمز: خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 50 سال امداد علی کو 2002 میں ایک مذہبی رہنما کے قتل کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی، جس کی سزا روکنے کے لیے جسٹس پروجیکٹ پاکستان (جے پی پی) سرگرم عمل ہے۔


اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ پاکستان کو شیزوفرینیا کے شکار ایک ذہنی معذور شخص کو سزائے موت نہیں دینی چاہیے، جس کی پھانسی کے لیے عدالت نے اگلے ہفتے کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 50 سال امداد علی کو 2002 میں ایک مذہبی رہنما کے قتل کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی، جس کی سزا روکنے کے لیے جسٹس پروجیکٹ پاکستان (جے پی پی) سرگرم عمل ہے۔ جے پی پی کا کہنا ہے کہ امداد علی ذہنی طور پر معذور اور 'پیرانائیڈ شیزوفرینیا' کا شکار ہے اور کئی سالوں سے اس کا مناسب علاج نہیں کروایا گیا۔ تنظیم کے مطابق انھوں نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ایک اپیل دائر کی ہے، جس نے گذشتہ ماہ ان اپیلوں کو مسترد کردیا تھا کہ امداد علی کو ذہنی بیماری کے باعث پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

جے پی پی کے مطابق امداد علی کی طبی حالت کو دیکھا جانا چاہیے اور ان حالات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے جن کی وجہ سے ان کی ذہنی حالت خراب ہوئی، تنظیم کے مطابق امداد علی کو رواں ماہ 20 ستمبر کو پھانسی دی جائے گی۔ اے ایف پی کے مطابق جیل حکام کی جانب سے امداد کے اہلخانہ کو اس حوالے سے ایک خط بھیجا جاچکا ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیا وہ پھانسی سے قبل امداد سے آخری ملاقات کرنا چاہیں گے۔


خبر کا کوڈ: 567748

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/567748/ذہنی-معذور-شخص-کو-پھانسی-کی-سزا-کیخلاف-انسانی-حقوق-تنظیم-کا-احتجاج

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org