0
Saturday 17 Sep 2016 18:20

میانوالی، متاب پبلی کیشن میانوالی کے انچارج ثمر عباس تکفیری دہشتگرد کی فائرنگ سے شہید

میانوالی، متاب پبلی کیشن میانوالی کے انچارج ثمر عباس تکفیری دہشتگرد کی فائرنگ سے شہید
اسلام ٹائمز۔ سرکاری سکول ٹیچر اور متاب پبلی کیشن میانوالی کے انچارج ثمر عباس کو گذشتہ روز تکفیری دہشت گرد نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق قاتل بلال احمد اسی سکول کا طالبعلم تھا، جہاں ثمر عباس پڑھایا کرتے تھے۔ یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل تلہ گنگ میں تکفیری داعشی فکر کے حامل دہشت گردوں نے مزمل شاہ نامی طالبعلم کو بھی بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ان داعشی فکر دہشت گردوں کا تعلق مقامی تکفیری مدرسے سے تھا، حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود اس مدرسے کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ تھانہ صدر میانوالی پولیس کے مطابق واقعہ میانوالی کے گاوں حسین والا میں پیش آیا۔ گھر واپسی پر نویں جماعت کا طالب علم بلال احمد گھات لگا کر بیٹھا تھا، جس نے ثمر عباس پر فائر کیا۔ جس سے ثمر عباس موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ پولیس نے بلال احمد کو گرفتار کرکے ورثاء کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ شہید ثمر عباس کی نماز جنازہ میں اہل علاقہ کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ استاد کی موت پر پورا علاقہ سوگوار تھا۔ شہید ثمر عباس سرکاری سکول میں کمپیوٹر ٹیچر تھے۔ پی آئی ایم سی ایس لاہور سے گریجوایشن کی۔ تکفیری فکر کے حامل طالبعلم نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔

دیگر ذرائع کے مطابق ضلع میانوالی کے علاقے موچھ میں دہم جماعت کے طالب علم نے فائرنگ کرکے اپنے ٹیچر کو قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سکول سے چھٹی کے بعد ٹیچر ملک ثمر عباس اترا اپنے گھر اترا کلاں موچھ واپس آرہا تھا کہ حافظ محمد بلال نے گھات لگا کر اس پر فائرنگ کر دی، ٹیچر کو شدید زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ذرائع کے مطابق حافظ محمد بلال نے جماعت نہم کے امتحانات میں 96 طلباء میں سے فرسٹ پوزیشن حاصل کی تھی، شاگرد کے ہاتھوں استاد کے قتل کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی۔ ڈی پی او صادق علی ڈوگر فوری ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے اور مقتول استاد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثنا اساتذہ تنظیموں نے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور گرفتاری نہ ہونے تک احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔ دوسری طرف مقتول ثمر عباس اترا کے قریبی ذرائع کے مطابق یہ قتل مذہبی بحث کا شاخسانہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 567986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش