QR CodeQR Code

اسلام میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں، بعض عناصر دہشت کے بل بوتے پر اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں، یوسف رضا گیلانی

28 Feb 2011 22:05

سلام ٹائمز:وزیراعظم نے کہا ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ پاکستانی قوانین کے مطابق حل ہو گا، کسی فرد یا گروہ کو اسلامی قوانین کی آڑ میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسلام جبر و تشدد، نفرت و تعصبات کا نہیں بلکہ محبت اور اخوت کا درس دیتا ہے، فساد کو جہاد کہا جا رہا ہے


لاہور:اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ پاکستانی قوانین کے مطابق حل ہو گا، کسی فرد یا گروہ کو اسلامی قوانین کی آڑ میں نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسلام جبر و تشدد، نفرت و تعصبات کا نہیں بلکہ محبت اور اخوت کا درس دیتا ہے، اسلام میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں، بعض عناصر دہشت کے بل بوتے پر اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کو جہاد کہتے ہیں اس کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں، ہم ناموس رسالت کے داعی اور نگہبان ہیں، اس کے منافی کوئی قانون بنانے یا نافذ کرنے کا تصور نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عالم اسلام اور پاکستان کے خلاف دہشتگردی کی یلغار کو نہ روکا گیا تو اسلام کی اعلیٰ اقدار، روایات اور تعلیمات بھی متاثر ہوں گی، حالات کا تقاضا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے، معاشرے میں تحمل، برداشت اور رواداری کی تعلیمات کو عام کیا جائے، یہی اسلام کا طرہ امتیاز ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسماعیل شاہ بخاری کے عرس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بزرگان دین کی شخصیات اور تعلیمات ہی پریشان حال، افسردہ، پرملال اور منتشر ذہن انسانوں کو امید، حوصلہ، راہنمائی اور تقویت سے نوازتی ہیں۔ صوفیاء کی جدوجہد کو فکری سطح پر شاعر مشرق علامہ اقبال نے اپنے فلسفہ اور شاعری کے ذریعے آگے بڑھایا اور اس جدوجہد کو سیاسی قیادت بانی پاکستان قائد محمد علی جناح نے فراہم کی۔ انہوں نے کہا انتہا پسندی اور رجعت پسندی کا راستہ انحطاط اور تباہی کا راستہ ہے۔ وہ فرقہ واریت کے سخت خلاف اور اس رجحان کے تباہ کن اثرات سے بخوبی آگاہ تھیں، چنانچہ محترمہ شہید نے 10 جون 1994ء کو اسلام آباد میں حسینیہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”ہمیشہ کوشش کی گئی ہے کہ مسلمان، مسلمانوں کا خون بہائیں، مسلمان، مسلمانوں کا خون کیوں بہائیں، ہم سب رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے ماننے والے ہیں۔ اس وقت میرا پیغام یہی ہے کہ پاکستان میں رہنے والے اور پاکستان سے باہر رہنے والے مسلمان آپس میں نہ لڑیں کیونکہ یہ لڑائی مسلمانوں کی نہیں ہے۔ یہ لڑائی ان لوگوں کی لڑائی ہے جو مسلمانوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں“۔ محترمہ بے نظیر بھٹو نے اسلام کی تعلیمات سے ہم آہنگ اقدامات کر کے دنیا کو باور کرایا کہ اسلام ایک ایسا ضابطہ حیات ہے جو 14 سو سال گزرنے کے بعد آج بھی احترام انسانیت اور اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حوالے سے نمایاں اور منفرد مقام رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی طرف سے اور اپنی حکومت کی طرف سے دو ٹوک اور واضح الفاظ میں ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار ضروری سمجھتا ہوں کہ ہم وطن عزیز میں قوانین کو اسلامی روح کے مطابق بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ ہم اس بات کی اجازت بھی نہیں دیں گے کہ کوئی فرد یا گروہ اسلامی قوانین کی آڑ میں نفرت اور امتیازات کو ہوا دے یا ان قوانین کے بارے میں اپنے طور پر فیصلہ کر کے قتل و غارت کا بازار گرم کرے۔ میں دو ٹوک اور واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ ہم ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ پاکستان کے قوانین کے مطابق طے کریں گے۔ ہم ناموس رسالت کے داعی اور نگہبان ہیں چنانچہ ہم ایسا کوئی قانون بنانے یا نافذ کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے، جو ناموس رسالت کے منافی یا مسلمانوں کے اجتماعی عقیدہ سے متصادم ہو۔


خبر کا کوڈ: 56854

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/56854/اسلام-میں-فرقہ-واریت-کی-کوئی-گنجائش-نہیں-بعض-عناصر-دہشت-کے-بل-بوتے-پر-اپنی-مرضی-کا-نظام-نافذ-کرنا-چاہتے-ہیں-یوسف-رضا-گیلانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org