0
Sunday 25 Sep 2016 22:51

پاکستان کا افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم

پاکستان کا افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ایک جاری بیان میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور افغان عوام امن اور خوشحالی کے حق دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور حکمت یار کے درمیان حالیہ امن معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہیں اور افغانستان کی قیادت میں امن کی تمام تر پُرخلوص کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن ناصرف خطے بلکہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔ خیال رہے کہ 22 سمتبر 2016ء کو افغانستان میں صدر اشرف غنی کی انتظامیہ اور حزب اسلامی کے وفد نے امن معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے ساتھ ہی گلبدین حکمت یار کے ملک کی سیاست میں آنے کے امکانات ایک مرتبہ پھر روشن ہوگئے ہیں۔ پاکستان گذشتہ کئی سالوں سے ہمسایہ ملک افغانستان میں امن قائم کرنے کیلئے کوششوں اور مذاکرات کا حصہ رہا ہے، پاکستان نے7 جولائی 2015ء کو مری میں افغان حکومت اور افغان طالبان کے نمائندگان کی میزبانی کی تھی جس میں چین اور امریکا کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ 31 جولائی کو پاکستان میں ہی ہونا تھا مگر ملا عمر کے انتقال کی خبروں اور طالبان میں قیادت کے بحران کے بعد وہ ملتوی ہوگیا۔ طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصور نے یکم اگست 2015ء کو اپنے پہلے آڈیو پیغام میں امن عمل کے حوالے سے ملے جلے اشارے دیتے ہوئے شریعت اور اسلامی نظام پر عملدرآمد کے لیے جہاد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ 13 نومبر 2015ء کو وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معطل ہوجانے والے امن عمل کی بحالی کے لیے پاکستان ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 570247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش