QR CodeQR Code

صوبائی حکومت اور ضلعی ناظم ٹانک سے عدالت کی جواب طلبی

27 Sep 2016 17:22

اسلام ٹائمز: عدالت کو بتایا گیا کہ ضلع کونسل ٹانک کا بجٹ حال ہی میں منظور کیا گیا ہے تاہم بجٹ کی منظوری غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر کی گئی ہے کیونکہ ضلع ناظم ٹانک مصطفی کنڈی نے جب بجٹ پیش کیا تو بجٹ کے حق میں 13 جبکہ مخالفت میں 11 جبکہ ووٹ آئے اور اس طرح 24 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔


اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس غضنفر علی خان اور جسٹس حیدر علی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے ضلع کونسل ٹانک کے بجٹ کی منظوری کے اقدام کو کالعدم قرار دئیے جانے کے لئے دائر رٹ پر ضلع ناظم ٹانک اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیا ہے، فاضل بنچ نے گزشتہ روز امین الرحمان اور کاشف شہباز ایڈوکیٹس کی وساطت سے دائر ضلع کونسل ٹانک میں قائد حزب اختلاف درخواست گزار سعید احمد کی جانب سے دائر رٹ کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ ضلع کونسل ٹانک کا بجٹ حال ہی میں منظور کیا گیا ہے۔ تاہم بجٹ کی منظوری غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر کی گئی ہے کیونکہ ضلع ناظم ٹانک مصطفی کنڈی نے جب بجٹ پیش کیا تو بجٹ کے حق میں 13 جبکہ مخالفت میں 11 ووٹ آئے اور اس طرح 24 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا باقی جو تیرہ ووٹ تھے، ان میں دو پر خواتین ارکان کے انگوٹھے لگائے گئے ہیں۔ جس پر حزب اختلاف نے بجٹ کو لوکل گورنمنٹ کمیشن میں چیلنج کیا۔ جس پر لوکل گورنمنٹ کمیشن نے 30 اگست 2016ء کو بجٹ کے خلاف حکم امتناعی دیتے ہوئے 8 ستمبر کے لئے نوٹس جاری کئے تاہم ضلع ناظم نے مذکورہ نوٹس ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جس پر ہائی کورٹ نے لوکل گورنمنٹ کمیشن کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا، فاضل بنچ نے ابتدائی دلائل کے بعد ضلع ناظم ٹانک مصطفی کنڈی اور خیبر پختونخوا حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔


خبر کا کوڈ: 570759

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/570759/صوبائی-حکومت-اور-ضلعی-ناظم-ٹانک-سے-عدالت-کی-جواب-طلبی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org