0
Thursday 3 Mar 2011 15:14

سلمان تاثیر اور شہباز بھٹی کے بعد شیری رحمان اگلا ہدف ہوسکتی ہیں، انٹیلی جنس ذرائع

سلمان تاثیر اور شہباز بھٹی کے بعد شیری رحمان اگلا ہدف ہوسکتی ہیں، انٹیلی جنس ذرائع
لاہور:اسلام ٹائمز۔ انٹیلی جنس اداروں نے حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر اور وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کے بعد ناموس رسالت ایکٹ میں ترامیم کیلئے بل پیش کرنے والی پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شیری رحمان کو بھی شدت پسند قوتوں کی جانب سے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق توہین رسالت قانون ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے بعض قوتیں اپنے مذموم مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے توہین رسالت ایکٹ کی آڑ میں ملک میں فسادات اور امن وامان کو خراب کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ جبکہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے بعد حکومت کو متنبہ کر دیا گیا تھا کہ توہین رسالت قانون کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کی سکیورٹی کے ہر ممکن انتظامات کئے جائیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سلمان تاثیر اور شہباز بھٹی کے بعد انٹیلی جنس اداروں کو ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ شدت پسند قوتوں کا اگلا ٹارگٹ پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شیری رحمان ہو سکتی ہیں۔ لہذا حکومت ان کی سکیورٹی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کرے، جبکہ وزراء کو بھی سکیورٹی اداروں کی جانب سے دیئے جانے والے سکیورٹی پلان پر عملدر آمد کا پابند بنایا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں کی اس رپورٹ کے بعد حکومت نے وفاقی کابینہ میں شامل تمام وزراء کی سکیورٹی کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو  یقینی بنایا جا سکے۔ جبکہ وزراء کو بھی نیا سکیورٹی پلان دیا جائے گا اور انہیں ہدایت کی جائے گی کہ وہ ہر صورت میں اس سکیورٹی پلان پر عمل کریں۔
خبر کا کوڈ : 57225
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش