0
Thursday 3 Mar 2011 15:18

ریمنڈ ڈیوس کیس میں امریکی حکومت کو فریق بنانے کی ضرورت نہیں، ہائیکورٹ

ریمنڈ ڈیوس کیس میں امریکی حکومت کو فریق بنانے کی ضرورت نہیں، ہائیکورٹ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کیس میں امریکی حکومت کو فریق بنانے کی ضرورت نہیں۔ جب ریمنڈ کے سفارتی استثنیٰ کا معاملہ عدالت میں آئے گا تو وہ خود چل کر ہمارے پاس آئیں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس ریمنڈ ڈیوس کے جاسوس ہونے کے متعلق اخباری خبروں کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دیئے۔
عدالت عالیہ میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے متفرق درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملکی و غیرملکی میڈیا کی رپورٹوں میں بتایا جا رہا ہے کہ ریمنڈ امریکی جاسوس تھا اور پاکستانی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ریمنڈ کے جاسوس ہونے کے متعلق خبروں کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔ عدالت نے گزشتہ روز ریمنڈ کے جاسوس ہونے کے متعلق خبروں کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیا۔
درخواست گزار اظہر صدیق نے عدالت سے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کیس میں امریکی حکومت کو فریق بنایا جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے استثنیٰ کے متعلق ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ امریکہ کو فریق بنانے کی ضرورت نہیں، وہ خود چل کر ہمارے پاس آئیں گے۔
 یاد رہے کہ ریمنڈ ڈیوس کیس کے حوالے سے دائر تمام درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کر رہے ہیں۔ مزید سماعت 14 مارچ کو ہو گی۔ 14 مارچ کو ہی وزارت خارجہ ریمنڈ ڈیوس کے سفارتی استثنیٰ ہونے یا نہ ہونے کے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 57228
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش