0
Monday 3 Oct 2016 12:08
نئے اسلامی سال کو ’’عزاداری کا سال‘‘ قرار دینے کا اعلان

عزاداری سیدالشہداء کے انعقاد میں کسی قسم کی رکاوٹیں قبول نہیں، عزاداری کا تحفظ عزاداری کے ذریعے کرینگے، علامہ ساجد نقوی

عزاداری سیدالشہداء کے انعقاد میں کسی قسم کی رکاوٹیں قبول نہیں، عزاداری کا تحفظ عزاداری کے ذریعے کرینگے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ہر بار محرم الحرام کی آمد سے قبل مختلف حیلوں اور بہانوں کے ذریعے عزاداری کو محدود سے محدود تر کرنے کے لئے روایتی اور فرسودہ اقدامات کے علاوہ نئی رکاوٹیں اور پابندیاں ایجاد کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں اور عزاداروں کو ہراساں و خوفزدہ کرنے کے حربے اختیار کئے جاتے ہیں، جو نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ پاکستانی شہریوں کی آئینی، قانونی اور بنیادی شہری آزادیوں کی خلاف ورزی ہے، جو پاکستان کے آئین اور قانون نے ہر شہری کو بلاتفریق فراہم کی ہوئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ الکوثر اسلام آباد کے آڈیٹوریم میں شیعہ علماء کونسل راولپنڈی ڈویژن اور جعفریہ یوتھ راولپنڈی ڈویژن کے زیر اہتمام تحفظِ عزا کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے  علامہ شیخ محسن علی نجفی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر، صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری، مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی، سابق ناظم اعلٰی جعفریہ یوتھ سید اظہار بخاری، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیعہ علماء کونسل زاہد علی اخونزادہ، صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ مشتاق حسین ہمدانی، ڈویژنل صدر علامہ قاسم جعفری، ڈویژنل جنرل سیکرٹری سید جعفر حسین نقوی، صدر ضلع راولپنڈی مولانا نصیر حسین موسوی، صدر ضلع چکوال مولانا مظہر حسین کاظمی، صدر ضلع اٹک سید افتخار حیدر نقوی، صدر ضلع جہلم سید سجاد حسین نقوی، ڈویژنل ناظم جعفریہ یوتھ ملک مجتبٰی عباس، ضلعی ناظم راولپنڈی سید اعجاز نقوی اور مولانا شمس حیدر سبزواری نے خطاب کیا۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ عزاداری سیدالشہداء کسی مذہب، مکتب یا مسلک کے خلاف نہیں بلکہ ظلم کے خلاف احتجاج اور ہر قسم کی یزیدیت کے چہرے سے پردہ چاک کرنے کا عمل ہے۔ پاکستان کا آئین ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم جب چاہیں، جس وقت چاہیں، جہاں چاہیں، عزاداری کی محافل منعقد کرسکتے ہیں، اس کے لئے کسی اجازت نامے یا پرمٹ کی ضرورت نہیں۔ لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ عوام سے ان کی آئینی اور بنیادی شہری آزادیاں چھیننے کی کوششیں ریاستی سطح پر کی جاتی ہیں اور یہ سلسلہ اس سال تک جاری نظر آتا ہے۔ لہذا اس کے سدباب اور عزاداری کے تحفظ کے لئے ہم اس اسلامی سال کو ’’عزاداری کا سال‘‘ قرار دینے کا اعلان کرتے ہیں۔ تاکہ عزاداری کو پہلے سے زیادہ اجتماعیت اور تزک و احتشام سے منایا جاسکے۔
علامہ ساجد نقوی اور دیگر مقررین نے محرم الحرام کی مراسم میں اتحاد بین المسلمین اور وحدت امت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحفظ عزاء کے مشن کو اتحاد بین المسلمین کے ساتھ جوڑا جائے گا، تاکہ پاکستانی عوام کے درمیان امام حسین علیہ السلام کی ذات کو محور بناتے ہوئے باہمی قربت اور محبت کو زیادہ راسخ کیا جاسکے۔ محرم الحرام کے ایام سے استفادہ کرتے ہوئے وحدت امت کو فروغ دیا جائے گا اور وحدت کے خلاف سرگرم عناصر کی حوصلہ شکنی کی جائے گی اور ان گروہوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا، جو فرقہ واریت پھیلا کر نفرتیں ایجاد کرتے ہیں اور مسلمانوں کے درمیان نفرتوں کو شدت دے کر دہشت گردی کے راستے پیدا کرتے ہیں اور نوبت خودکش حملوں تک پہنچ جاتی ہے۔ لہذا ایام عزا کو ان دہشت گرد اور فرقہ پرست گروہوں کی سرگرمیوں کے خلاف استعمال کرنا چاہیے، نہ صرف عوام بلکہ ریاستی اداروں اور حکومتی مشینری کو بھی ان ایام سے مثبت فائدہ اٹھانا چاہیے، تاکہ پاکستان سے فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی لعنتوں کا مکمل صفایا کیا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 572522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش