0
Thursday 6 Oct 2016 14:26
افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے

افغانستان کا امن پاکستان اور خطے کیلئے ضروری ہے، کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہونگے، نواز شریف

افغانستان کا امن پاکستان اور خطے کیلئے ضروری ہے، کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہونگے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کا بیڑہ ریاست کی نوجوان نسل نے اٹھا لیا۔ بھارت نے یہ حقیقت نہ سمجھ کر خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔ نیٹو کمیٹی کے چیئرمین جنرل پیٹر پاول کا کہنا ہے کہ تنازع کشمیر کی فریق دو ایٹمی قوتیں ہیں، دنیا اس مسئلے سے الگ نہیں رہ سکتی۔ وزیراعظم نواز شریف سے نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل پیٹر پاول کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت تحریک آزادی کی حقیقت کو سمجھنے سے قاصر ہے، اس لئے خطے کے امن کیلئے مسائل پیدا کر رہا ہے، اڑی حملے کا پاکستان پر الزام بے بنیاد ہے، تحقیقات ہونی چاہیں۔ جنرل پیٹر پاول نے کہا کہ تنازع کشمیر کی فریق دو ایٹمی قوتیں ہیں، دنیا اس مسئلے سے الگ نہیں رہ سکتی، مسئلے کا حل ناگزیر ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں۔ افغانستان کا امن خطے اور پاکستان کے امن کے لئے ضروری ہے۔ نیٹو کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ نیٹو کو دہشتگری کے خلاف پاکستان کی اس کامیاب پالیسی سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت کو دہرا معیار بند کرنا ہوگا۔ کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے نیٹو کے چیئرمین ملٹری کمیٹی جنرل پیٹر پیول سے ملاقات میں دو ٹوک موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایوں کے ساتھ امن چاہتا ہے، لیکن بھارت مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے نیٹو کے چیئرمین ملٹری کمیٹی پر پاکستان کا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مظالم سے سینکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوئے، کئی جانیں ضائع ہوگئیں۔ پاکستان کشمیر کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام پاکستان اور خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے، ہم آج بھی اس بیان پر قائم ہیں کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے۔ چیئرمین ملٹری کمیٹی نیٹو جنرل پیٹر پیول نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے نتائج متاثرکن ہیں۔ پاکستان اور نیٹو کے درمیان وسیع سیاسی نیٹ ورک معاہدے کی توقع رکھتے ہیں۔ معاہدے سے پاکستان اور نیٹو کے درمیان عسکری تعاون میں اضافہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 573300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش