اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کی جنرل کونسل نے کورکمیٹی کے تیس اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی۔ عمران خان کہتے ہیں کہ اسلام آباد بند کرنے کا مقصد نواز شریف کو حکومت سے ہٹانا ہے۔ اسلام آباد میں تحریک انصاف کی جنرل کونسل کا اجلاس میں عمران خان نے آتے ہی مشترکہ اجلاس میں نون لیگ اور پیپلزپارٹی کی جھڑپ پر اسد عمر کو مبارکباد دی۔ تفصیلات کے مطابق، تحریک انصاف کی جنرل کونسل نے کور کمیٹی کے تیس اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے حکومت کو متنبے کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک سو چھبیس دن کے دھرنے کی پریکٹس ہے، تیس اکتوبر کو کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بائیکاٹ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جن کو چور لٹیرا کہتا ہوں ان کے ساتھ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر منافقت نہیں کر سکتا۔ کپتان نے پیپلزپارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ بھی ایم کیو ایم کی طرح مائنس ون کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے آصف زداری سے پیچھا چھوڑا لے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت عظمی سے پانامہ پیپرز پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سپریم کورٹ ہی ہے جس سے انصاف کی امید باقی رہ گئی ہے۔