0
Saturday 8 Oct 2016 19:58

امریکہ اب عالمی طاقت نہیں ہے، اس کی طاقت کم ہو رہی ہے، اس کے بارے میں بھول جائیں، مشاہد حسین سید

امریکہ اب عالمی طاقت نہیں ہے، اس کی طاقت کم ہو رہی ہے، اس کے بارے میں بھول جائیں، مشاہد حسین سید
اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعظم نواز شریف کے خصوصی ایلچی کے طور امریکی حکام سے ملاقاتوں کے بعد  واشنگٹن میں امریکی تھینک ٹینک اٹلانٹک کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر اگر پاکستان کی نہیں سنی گئی تو اس کا جھکاؤ روس اور چین کی جانب ہو جائے گا۔ مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ امریکہ اب عالمی طاقت نہیں ہے۔ اس کی طاقت کم ہو رہی ہے۔ اس کے بارے میں بھول جائیں۔ انھوں نے کہا کہ روس پہلی بار پاکستان کو ہتھیار فروخت کرنے پر راضی ہو گیا ہے جبکہ چین اس کا انتہائی قریبی دوست ہے اور امریکہ کو اس بدلتے ہوئے علاقائی توازن کو سمجھنا ہوگا۔ مشاہد حسین سید کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ واضح رہے کہ مشاہد حسین سید اور رکن قومی اسمبلی شزرا منصب ان دنوں کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں، اسی سلسلے میں ان دونوں نے امریکی محکمہ خارجہ میں حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور کانگریس میں سینیٹروں سے مل رہے ہیں، ان خصوصی ایلچیوں کو امریکہ میں ایک سفارتی دباؤ قائم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مشاہد حسین کے ان بیانات پر امریکہ میں یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ اگر پاکستان امریکہ کو ایک کمزور ہوتی ہوئی طاقت سمجھ رہا ہے تو پھر کشمیر کے مسئلے میں اس سے مدد کیوں مانگ رہا رہا ہے۔؟ ادھر امریکہ کا کشمیر کے معاملے پر موقف یہی ہے کہ وہ اسے ایک دو طرفہ معاملے کے طور پر دیکھ رہا ہے اور چاہتا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کشیدگی میں کمی کریں۔ ایک اور امریکی تھنک ٹینک سمپسن انسٹی ٹیوٹ میں بات کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور امریکہ کو اس مسئلے میں ثالثی کرنی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 573862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش