0
Monday 10 Oct 2016 20:23

سیاسی مخالفین کا جنازہ اٹھ گیا، اس لیے اقتصادی راہداری کی مخالفت ہورہی ہے، مولانا فضل الرحمان

سیاسی مخالفین کا جنازہ اٹھ گیا، اس لیے اقتصادی راہداری کی مخالفت ہورہی ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ راہداری پر آج مخالفت اس لیے کی جا رہی ہے کہ سیاسی طور پر ہمارے مخالفین کا جنازہ اٹھ گیا ہے جب کہ
قبائل کو غلام قوم نہ سمجھا جائے ان کے بارے میں جو بھی فیصلہ کریں اس پر ریفرنڈم کرائیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب سے راہداری کا معاملہ شروع ہوا ہے، اس وقت جو روٹ ہے ایک دفعہ بھی اس پر کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا گیا تھا جب کہ راہداری منصوبے پر تمام پارٹیاں متفق تھیں اور وزیر اعظم کی میٹنگ میں یہی وزیر اعلیٰ موجود تھے جنہوں نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا لیکن آج مخالفت اس لیے کی جا رہی ہے کہ سیاسی طور پر ہمارے مخالفین کا جنازہ اٹھ گیا ہے اور اب وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبے پر ڈیرہ اسماعیل سے آگے تیزی سے کام جاری ہے، جب کام شروع ہوگیا ہے تو اس پر سوال اٹھانے کا کیا مطلب ہے لہذا شکست خوردہ ذہن کے لوگ گھروں میں بیٹھ جائیں، راہداری منصوبے کی ذمہ داری ہم نے لی ہے اور اس کو پورا کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں ہمارے تحفظات پر فلور آف دی ہاؤس تبصرہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کیا جرگوں کی قراردادوں سے مقافقت رکھتی ہے جب کہ 70 سال پہلے انگریز نے جو الفاظ قبائل کے بارے میں استعمال کیے وہی رپورٹ میں استعمال ہوتے ہیں کیا یہ قبائل کی توہین نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 574439
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش