0
Friday 4 Mar 2011 22:14

ایران، مصر اور ترکی کے ممکنہ اتحاد سے اسرائیل پریشان

ایران، مصر اور ترکی کے ممکنہ اتحاد سے اسرائیل پریشان
اسلام ٹائمز- فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے رکن محمد ابوطیر نے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصر مسلمان عوام کی کامیابی کے بعد خطے میں ایران، مصر اور ترکی کے درمیان نئے اتحاد کے قیام کے قوی امکانات موجود ہیں جس نے اسرائیل کو بری طرح پریشان کر رکھا ہے۔
محمد ابوطیر نے کہا کہ مصر میں حسنی مبارک کی سرنگونی کے بعد اسرائیل نے خطے میں اپنے ایک اہم اتحادی کو کھو دیا ہے اور خطے میں ایران، مصر اور ترکی پر مشتمل نئے بلاک کی تشکیل کے بارے میں فکرمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں مسلمان ملتوں کی جانب سے معرض وجود میں آنے والی اسلامی بیداری کی لہر اس سے کہیں زیادہ عظیم ہے جسکا تصور اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کر رہی ہے۔ فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے رکن نے امید ظاہر کی کہ مشرق وسطی میں رونما ہونے والے عوامی انقلابات بیت المقدس اور دیگر مقبوضہ علاقوں کی آزادی کا زمینہ فراہم کریں گے۔
محمد ابوطیر نے فلسطین اتھارٹی کے حکام کو خبردار کیا کہ اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور انکا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے فلسطینی عوام کو مظاہروں کی اجازت نہ دینے پر تنقید کرتے ہوئے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے پر زور دیا۔

خبر کا کوڈ : 57509
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش