0
Saturday 15 Oct 2016 14:06

جارح سعودی اتحاد کیجانب سے صنعا میں مجلس ترحیم پر اپنی وحشیانہ بمباری کا اعتراف

جارح سعودی اتحاد کیجانب سے صنعا میں مجلس ترحیم پر اپنی وحشیانہ بمباری کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ یمن پر خطرناک جنگ مسلط کرنے والے سعودی اتحاد نے گذشتہ ہفتے صنعا میں مجلس ترحیم پر اپنی وحشیانہ بمباری کا اعتراف کر لیا ہے۔ جارح سعودی اتحاد نے اعتراف کر لیا ہے کہ وہ حملہ ہوائی اسی نے کیا تھا، جس میں ایک سو چالیس بے گناہ شہری شہید ہوگئے تھے۔ یہ اعترافی رپورٹ خود سعودی اتحاد کے ذریعے بنائی گئی ایک تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی تحقیقات کے بعد جاری کی ہے، جبکہ یمنی حکام اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ صنعا پر ہونے والی وحشیانہ بمباری کی آزادانہ طریقے سے تحقیقات کرائی جائیں۔ سعودی عرب کے ذریعے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ حملہ غلطی سے ہوگیا تھا۔ ساتھ ہی کمیٹی کے ارکان نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ اس حملے میں مرنے والوں کے لواحقین کو تاوان ادا کریں۔ خود سعودی عرب کے ذریعے تشکیل دی گئی اس تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں حملے کا ذمہ دار سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو ایک ایسے وقت قرار دیا گیا ہے، جب سعودی عرب نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اس نے یہ حملہ نہیں کیا ہے۔ ایک ہفتے قبل سنیچر کو صنعا میں ایک مجلس ترحیم پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے طیارے کے حملے میں ایک سو چوالیس عام شہری شہید اور پانچ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ امریکہ نے سعودی عرب کے اس وحشیانہ حملے کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب نے یہ حملہ اپنے شہریوں کے دفاع کے لئے کیا ہے۔ یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے حملے کے بعد اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے اس وحشیانہ حملے میں امریکہ اور اسرائیل بھی برابر کے  شریک ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق سعودی اتحادی فورسز نے یمن میں جنازے پر غلطی سے حملہ کرنے کا اعتراف کر لیا، سعودی حکام کا کہنا تھا کہ غلط معلومات پر جنازے کو نشانہ بنایا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گذشتہ ہفتے یمن میں ہونے والے جنازے پر حملے سے متعلق سعودی عرب نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا، سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ناقص اور غیر مصدقہ اطلاعات پر جنازے کو نشانہ بنایا گیا، جس پر افسوس ہے۔ سعودی حکومت کے مطابق سنگین غلطی میں ملوث عناصر کا ہر صورت پتہ لگایا جائے گا اور انہیں سزا دی جائے گی، جبکہ اس موقع پر متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انیس ماہ سے جاری کشیدگی اور جنگ میں یہ بمباری اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔ پریس کانفرنس کے دوران سعودی حکام نے حملے کی پیشگی اطلاع دینے اور جنگ سے متعلق حکمت عملی کو ازسر نو ترتیب دینے کا بھی اعلان کیا، تاکہ آئندہ ایسے حادثات سے بچا جاسکے۔ واضح رہے کہ آٹھ اکتوبر کو ہونے والے اس حملے میں ایک سو چالیس افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ فضائی کارروائی حوثی رہنما کے والد کے جنازے کے موقع پر کی گئی تھی، جس میں پانچ سو پچیس افراد زخمی ہوئے، جس میں سے تین سو سے زائد افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ عمان کی جانب سے ایک سو پچاس زخمی افراد کو عمانی طیارے کے ذریعے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، واقعہ پر اقوام متحدہ اور ایچ آر ڈبلیو نے بھی شدید مذمت کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 575685
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش