0
Monday 17 Oct 2016 01:37

پاکستانی حج و عمرہ کمپنیوں کا سعودی عرب کیخلاف احتجاج کا فیصلہ

پاکستانی حج و عمرہ کمپنیوں کا سعودی عرب کیخلاف احتجاج کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سعودی حکومت کی جانب سے 3 سال میں ایک سے زائد بار عمرے کی ادائیگی کیلئے ویزے پر 2 ہزار ریال فیس عائد کرنے کے خلاف دنیا کے دیگر مسلم ممالک کی طرح پاکستان میں شدید عوامی ردعمل جاری ہے، عمرے کیلئے خدمات انجام دینے والی کمپنیوں نے کہا ہے کہ اگر سعودی حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی، تو وہ ملک گیر احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق 3 سال میں ایک سے زائد بار عمرہ ادا کرنے کے خواہشمند حضرات کو عمرے کے اخراجات کے علاوہ دو ہزار ریال (تقریباً 58 ہزار روپے) فیس بھی ادا کرنی ہوگی، سعودی حکومت کے اس فیصلے کا اطلاق 2 اکتوبر سے شروع ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سے عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے افراد کا عمرہ پیکج عموماً فی کس 75 ہزار روپے سے 90 ہزار روپے تک ہوتا ہے، لیکن اب ایسے عمرہ زائرین جو عمرہ ادا کر چکے ہیں، لیکن اب دوبارہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو انھیں ان اخراجات کے علاوہ مزید دو ہزار ریال (58 ہزار روپے) فیس بھی ادا کرنی ہوگی، اس طرح سے فی کس عمرے کی ادائیگی کے اخراجات ایک لاکھ 30 ہزار روپے سے تجاوز کر جائیں گے۔

سعودی حکومت کے اس غیر منصفانہ فیصلے کیخلاف مسلم ممالک میں شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے اور انڈونیشیا، الجزائر، ترکی، مصر سمیت دیگر مسلم ممالک میں احتجاج جاری ہے۔ پاکستان میں حج و عمرہ کیلئے خدمات انجام دینے والے کمپنیوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی حکومت سے مطالبہ کرے کہ وہ یہ فیس واپس لینے کا اعلان کرے۔ مجلس درس پاکستان کے چیئرمین حاجی محمد سعید صابری، مفتی خرم اقبال رحمانی، مولانا فیض رسول قادری، مولانا عباس علی قادری و دیگر نے تجویز پیش کی ہے کہ سعودی حکومت یہ فیس فی الفور واپس لے، اگر سعودی حکومت مالی بحران کا شکار ہے، تو اس کو چاہیے کہ وہ ویزہ فیس کی مد میں 100 ریال وصول کرنے کا اعلان کر دے۔
خبر کا کوڈ : 576014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش