0
Monday 17 Oct 2016 05:30

عراق، داعش کے آخری گڑھ موصل کی آزادی کیلئے آپریشن کا آغاز

عراق، داعش کے آخری گڑھ موصل کی آزادی کیلئے آپریشن کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ عراق میں موصل کو داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے وسیع پیمانے پر کارروائی شروع ہوگئی ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق موصل کو آزاد کرانے کے لئے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کی جانب سے ہدایات جاری کئے جانے کے بعد عراق کی سکیورٹی فورسز نے عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی اور پیشمرگہ فورس کی حمایت و تعاون سے موصل کے مختلف علاقوں میں داعشی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں اور عراقی فضائیہ نے بھی بمباری کی ہے۔ عراق کی رضاکار فورسز نے موصل کے جنوب میں داعش دہشت گرد گروہ کے مورچوں کو اپنے وسیع حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کے کمانڈر عبدالغنی الاسدی نے موصل کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعشی کمانڈر، اپنے گھرانوں کے ساتھ شام کے علاقے الرقہ کی طرف فرار ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ موصل، عراق میں داعشی دہشت گردوں کا آخری گڑھ ہے، جہاں سے ان دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لئے بغداد کی حکومت کے فیصلے پر عمل کئے جانے میں عراق کو ترکی اور سعودی عرب کی جانب سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں اور خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ موصل کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے تین طرف سے کارروائی شروع کی گئی ہے، جہاں اس دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں پر تابڑ توڑ حملے کئے جا رہے ہیں۔ موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے مختلف علاقوں میں پیش قدمی شروع کر دی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق عراقی فوج نے موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کا کہنا ہے کہ اب داعش کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا وقت آگیا ہے اور ہم عوام کو داعش کے ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلا کر رہیں گے۔ عراقی فوج کے بریگیڈیئر جنرل حیدر فاضل نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موصل پر سے دولت اسلامیہ کا کنٹرول ختم کرانے کے آپریشن میں 25 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ آپریشن کے آغاز سے قبل ہزاروں پمفلٹ عراقی فضائیہ کی جانب سے موصل میں گرائے گئے، جس میں آپریشن کے آغاز کی وارننگ دی گئی تھی اور شہریوں سے درخواست کی گئی تھی کہ داعش کے ٹھکانوں سے دور رہیں، تاکہ کسی قسم کی نقصان سے بچا جاسکے۔ اقوام متحدہ نے موصل میں لڑائی کے حوالے سے کہا تھا کہ اس سے شہریوں پر بہت بڑے پیمانے پر اثر پڑے گا اور ایک اندازے کے مطابق موصل اور اس کے گردو نواح میں رہنے والے 12 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ واضح رہے کہ موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکر البغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔ عراق میں داعش کے زیر قبضہ موصل سب سے بڑا شہر ہے۔
خبر کا کوڈ : 576121
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش