0
Tuesday 18 Oct 2016 19:37

بھارتی حکومت یکساں سیول کوڈ کا مسودہ سامنے لائے، سیاسی و سماجی نمائندوں کا مطالبہ

بھارتی حکومت یکساں سیول کوڈ کا مسودہ سامنے لائے، سیاسی و سماجی نمائندوں کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی میں سرکردہ مسلم دانشوروں اور سیاسی و سماجی نمائندوں نے آج یہاں ایک خصوصی میٹنگ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت چور دروازے سے بھارت میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سلسلے میں ملک کے عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیشنل لاء کمیشن کی طرف سے جاری کردہ سوال نامہ ایک بے نتیجہ سرگرمی ہے کیونکہ اگر واقعی مرکزی حکومت بھارت میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے کی خواہشمند ہے تو وہ اپنی طرف سے اس کا مسودہ عوام کے سامنے پیش کرے تاکہ ملک کے مختلف طبقات اس پر اپنی رائے قائم کرسکیں۔ میٹنگ کے شرکاء کا اس امر پر اتفاق ہوا کہ اس ملک میں مختلف مذہبی اور تہذیبی فرقوں کے سینکڑوں پرسنل لاز ہیں اور ایسی حالت میں یکساں سیول کوڈ کا نفاذ ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ موجودہ سرگرمی محض سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور اترپردیش کے آئندہ انتخابات میں ووٹوں کی صف بندی کیلئے کی جارہی ہے۔ نئی دہلی میں منعقدہ میٹنگ کے شرکاء کا خیال تھا کہ لاء کمیشن کے سوالنامہ کو بے اثر کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسکو یکسر نظر انداز نہ کرتے ہوئے اس کا جواب نفی میں دیا جائے اور لاء کمیشن کو اس کے خلاف خطوط لکھے جائیں تاکہ ملت کا جواب کمیشن کے ریکارڈ پر رہے۔ میٹنگ کی صدارت معروف ملی رہنما ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کی۔
خبر کا کوڈ : 576545
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش