اسلام ٹائمز۔ بھارتی اطلاعات و نشریات کے وزیر و بھاجپا لیڈر ایم وینکیا نائیڈو نے طلاق ثلاثہ پر بھارت میں جاری بحث کے درمیان آج اسے غیر دستوری اور تہذیب مخالف قرار دیا۔ انہوں نے شہر حیدرآباد میں انسٹی ٹیویٹ آف چارٹرڈ اکاونٹٹس آف انڈیا کے ایک پروگرام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انصاف، وقار اور مساوات کے اُصولوں کی روشنی میں جنسی امتیاز کو ملک سے ختم کرنے کا یہ موزوں وقت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ طلاق ثلاثہ مخالف دستور، قانون کے خلاف، جمہوری اُصولوں کے خلاف اور تہذیب کے برعکس ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس حوالے سے مسلم خواتین بھی انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اب یہاں کسی بھی قسم کا جنسی امتیاز نہیں ہونا چاہئے۔ دستور کی نظر میں تمام یکساں ہیں۔ بھاجپا لیڈر نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کے مخالف دستوری ہونے کی رائے ابھر رہی ہے اور اس مسئلہ پر مباحث بھی ہورہے ہیں۔ پہلے ہی اس معاملہ میں کافی دیر ہوچکی ہے۔ طلاق ثلاثہ کو ختم کرنے کے لیے ملک کو آگے بڑھنے کے لیے اب یہ موزوں وقت ہے تاکہ امتیاز کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ فی الحال اس مسئلہ کا جائزہ لے رہا ہے جہاں ہر کوئی جاکر اپنی تشویش سے کوٹ کو واقف کروا سکتا ہے۔ ایم وینکیا نائیڈو نے یکساں سیول کوڈ پر کہا کہ حکومت شفاف انداز میں ہر کام کرے گی اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی۔ بعض طبقات اس بات کا جھوٹا پروپگنڈہ پھیلا رہے ہیں کہ حکومت پچھلے دروازے سے یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی کوشش کر رہی ہے۔