0
Thursday 27 Oct 2016 14:26

پاراچنار، مدرسہ علی خامنہ ای میں امام سجادؑ کی شہادت نیز ملکی اور علاقائی مسائل کے حوالے سے اجتماع

پاراچنار، مدرسہ علی خامنہ ای میں امام سجادؑ کی شہادت نیز ملکی اور علاقائی مسائل کے حوالے سے اجتماع
اسلام ٹائمز۔ آج 25 محرم الحرام ہے، واقعہ کربلا کے بعد کوفہ اور شام کے لئے امام مظلوم سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے سفیر تقریبا 57 سال کی عمر میں آج ہی کے دن شہادت پاگئے تھے۔ امام مظلوم کی پوری زندگی جہاد، قیام اور جدوجہد میں صرف ہوئی۔ اور واقعہ کربلا کے بعد سید سجاد مولا اور انکی عالی مقام پھوپھی بزرگوارہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہما ہی نے کربلا کا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہنچادیا۔
ہم محرم، صفر اور اہلبیت اطہارؑ کے ایام ولادت و شہادت مناتے ہیں۔ اسکا اصل فلسفہ کیا ہے۔ تو سنیں، اس کا اصل مقصد اور نصب العین یہی ہے کہ ہم اپنے پیشوایان کی سیرت وکردار کو اپنے لئے نمونہ عمل بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار علامہ سید عابد حسین الحسینی اور دیگر مقررین نے امام سجادؑ کی شہادت کی مناسبت سے مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شہید علی شریعتی کا یہ قول نہایت پر معنی ہے، جس میں وہ فرماتے ہیں، جو شہید ہوئے انہوں نے حسینی کام سرانجام دیا، اور جو ابھی تک زندہ ہیں انہیں زینبی کام سرانجام دینا ہوگا، اگر نہیں تو وہ سب یزیدی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ملک بھر میں شیعوں کے خلاف روا رکھی جانے والی زیادتیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ شیعوں کو موجودہ حکومت کے دور میں دوسرے درجے کی حیثیت حاصل ہے۔ انکے مساجد، امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انکی جاں، مال اور ناموس اب محفوظ نہیں رہا ہے۔ ایسی حالت میں شیعوں کو خاموش رہنا، گناہ ہے۔ بلکہ یہ ایسے ہی ہے کہ جب امام حسین علیہ السلام نے اپنے پیروکاروں کو خطوط بھیجے تو ان سے بعض نے یہ کہہ کر خاموشی اختیار کی، یہ قیام کا وقت  ہے۔  انہوں نے عوام کی توجہ ان مسائل کی جانب مبذول کرائی۔ نیز انہوں نے مقامی انتظامیہ سمیت، مرکزی حکومت کو بھی متنبہ کیا۔ کہ شیعوں کے حقوق کے ساتھ کھیل کرنے سے باز آجائیں۔ ورنہ شیعیان علیؑ کا سیلاب ان سب کو بہا کر لے جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 578824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش