0
Thursday 27 Oct 2016 23:46
مغربی ممالک ترکی کی جانب سے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں

سعودی عرب دین کے نام پر دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے، بشار الجعفری

واشنگٹن نے مشرقی حلب میں سرگرم دہشت گردوں کو میزائل اور دیگر اسلحہ فراہم کیا ہے
سعودی عرب دین کے نام پر دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے، بشار الجعفری
اسلام ٹائمز۔ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے مغربی اور عرب حکومتوں کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق دوغلے رویوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شائد ان کی نظر میں شام میں سرگرم دہشت گرد عناصر فرشتے ہیں، جبکہ وہی دہشت گرد دیگر ممالک میں شیطان بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی حلب سے متعلق مغربی حکام کے دعوے سراسر جھوٹے ہیں اور وہ نہ صرف حلب بلکہ پورے شام کے خلاف پابندیاں لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بشار الجعفری نے کہا کہ مغربی ممالک ترکی کی جانب سے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں، جبکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ موجودہ ترک صدر سابقہ عثمانی سلطنت کے احیاء کی باتیں کر رہے ہیں۔ بشار الجعفری نے سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت دنیا بھر میں دین کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دینے میں مصروف ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سعودی حکمرانوں کا دین سے دور دور تک کا کوئی تعلق نہیں۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے کہا کہ سعودی مفتیوں کے فتوے شام، عراق اور یمن میں وسیع پیمانے پر قتل و غارت کا حقیقی سبب ہیں۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے نام نہاد اعتدال پسند دہشت گردوں کی حمایت کے بارے میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ واشنگٹن نے مشرقی حلب میں سرگرم دہشت گردوں کو میزائل اور دیگر اسلحہ فراہم کیا ہے۔

بشار الجعفری نے کہا کہ ہم مشرقی حلب سے متعلق مغربی ممالک کا پیش کردہ منصوبہ ہرگز قبول نہیں کریں گے، کیونکہ دہشت گردی صرف حلب میں نہیں بلکہ پورے شام میں ہو رہی ہے، جبکہ سعودی عرب، ترکی، قطر اور اسرائیل دہشت گرد عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک ایک طرف تو عراق کے شہر موصل میں داعش کے خلاف جاری آپریشن کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ حلب میں دہشت گردوں کے خلاف شام آرمی کی کارروائی میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ داعش سے وابستہ دہشت گرد عناصر کو شام کے شہر رقہ کی جانب فرار کا امن راستہ کیوں فراہم کیا گیا ہے۔؟ کیا وجہ ہے کہ مغربی اتحاد موصل سے شام بھاگ کر آنے والے دہشت گردوں پر حملہ نہیں کرتا؟ کیا وجہ ہے کہ حلب سے عام شہریوں کے انخلاء کیلئے روس کی جانب سے مہیا کئے گئے امن راستے کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی؟ انہوں نے کہا کہ شاید مغربی حکمرانوں کی نظر میں شام میں سرگرم دہشت گرد فرشتے ہیں، جبکہ دیگر جگہوں پر موجود دہشت گرد شیطان ہیں۔ انہوں نے دہشت گردوں کی حمایت میں مصروف مغربی اور عرب ممالک کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: "منافقت بہت ہوچکی، شامی عوام نے بہت نقصان برداشت کر لیا۔ اب یہ ڈرامہ ختم ہو جانا چاہئے اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے تمام اراکین شام میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں۔"
خبر کا کوڈ : 579009
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش