0
Friday 4 Nov 2016 10:32

150 روسی کمپنیاں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں

150 روسی کمپنیاں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں
اسلام ٹائمز۔ روسی تجارتی وفد کے سربراہ یورے ایم کوزلو نے کہا ہے کہ پاک روس تعاون میں بتدریج بہتری آرہی ہے، لیکن اس ضمن میں مزید کوششوں کی ضرورت ہے، تاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ روس کی 150 کے قریب کمپنیاں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کی خواہش مند ہیں، جو پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ لگانا چاہتی ہیں، جن میں بائیو انجینئرنگ، زراعت اور توانائی کے شعبے قابل ذکر ہیں، نیز روسی کمپنیاں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے میں بھی گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع کہی، کراچی میں روس کے ٹریٖڈ کمیشن کے کنسلٹنٹس الیگزی کدریاؤسیو اور ولادیمر ٹیٹرن بھی ساتھ تھے۔ یورے ایم کوزلو نے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ چینلز کے ذریعے براہ راست تجارت میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے کراچی چیمبر کی تشویش سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست بینکنگ چینلز کا نہ ہونا واقعی اہم مسئلہ ہے، جس پر دونوں جانب سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یورے ایم کوزلو نے روس کی جانب سے کراچی تا لاہور 2 ارب ڈالر مالیت کے گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ یقینی طور پر روسی کمپنیوں کو دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے میں کردار ادا کریگا۔ انہوں نے پاکستان اور روس کی تاجر برادری کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کیلئے کراچی چیمبر سے تجاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی سی آئی کی تجاویز پر ضرور غور کیا جائے گا۔ کراچی چیمبر کے صدر شمیم احمد فرپو نے کہا کہ چیمبر تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے اور پاک روس تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہش مند ہے، باہمی تجارت میں اضافہ سست روی کا شکار ہے اور موجودہ تجارتی حجم دستیاب گنجائش کے مطابق نہیں۔ انہوں نے روسی کمپنیوں کو کراچی چیمبر کے تحت اپریل میں ہونے والی ’’مائی کراچی‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ چیمبر کے سینئر نائب صدر آصف نثار نے روسی سفارتخانے کی جانب سے ویزے جاری کرنے کیلئے درکار اضافی وقت پر تشویش کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 580891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش