اسلام ٹائمز۔ مہمند ایجنسی کی انتظامیہ نے علاقے میں امنیت بحال کرنے کے لئے علاقائی ذمہ داری کے تحت صافی قبیلے کی مراعات بند کرکے کاروبار بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔ اس حوالے سے غلئی ہیڈ کوارٹر میں انتظامیہ نے صافی کے چاروں قبائل گربز، قندہاری، شنواری اور مسود کے مشران کا جرگہ منعقد ہوا۔ جس سے خطاب میں اے پی اے حسیب الرحمن کا کہنا تھا کہ رواں سال ایجنسی بھر میں 90 بم دھماکے ہوئے، جس میں سب سے زیادہ 30 دھماکے تحصیل صافی میں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں امنیت کی بحالی اور شدت پسندوں و ان کے سہولت کاروں کےخلاف کارروائی میں ناکام ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے ان کو حاصل مراعات واپس لی جارہی ہیں۔ اے پی اے نے دھمکی دی کہ اگر مقامی لوگوں نے سہولت کاروں کو انتظامیہ کےحوالے نہ کیا، تو علاقے میں لوگوں کے ماربل فیکٹریوں سمیت دیگر کاروبار بھی بند کئے جائیں گے۔ مقامی لوگوں نے اے پی اے کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امنیت کی ذمہ داری سکیورٹی اداروں کی ہے اور متعدد مقامات پر سرکاری پوسٹیں قائم ہیں۔ لہذا بدامنی کی سزا عوام کے بجائے انہیں دینی چاہیئے، علاوہ ازیں مراعات کی واپسی اور کاروبار کی بندش سراسر ظلم ہے۔