QR CodeQR Code

اسرائیل غرب اردن کی یہودیوں بستیوں میں توسیع بند کرے،باراک اوباما

فلسطینی سرزمین پر یہودی آباد کاری قبول نہیں،ہیلری کلنٹن،امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں، اسرائیل

29 May 2009 12:18

امریکی صدر براک اوباما نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے امن کے معطل عمل میں پیش رفت ہو سکتی ہے لیکن انہوں نے ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا کہ غرب اردن کی یہودی بستیوں میں توسیع بند کر دے اور کہا کہ فلسطینیوں کو بھی اسرائیل کے خلاف تشدد پر روک لگانی


امریکی صدر براک اوباما نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے امن کے معطل عمل میں پیش رفت ہو سکتی ہے لیکن انہوں نے ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا کہ غرب اردن کی یہودی بستیوں میں توسیع بند کر دے اور کہا کہ فلسطینیوں کو بھی اسرائیل کے خلاف تشدد پر روک لگانی ہوگی۔ صدر اوباما نے فلسطینی صدر محمود عباس سے وائٹ ہاؤس میں پہلی ملاقات کے بعد اپنے پہلو میں بیٹھے ہوئے محمود عباس سے مخاطب ہو کر کہا کہ میں مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا حل دو ریاستوں کے قیام میں دیکھتا ہوں۔ صدر اوباما اگلے ہفتے مصر جانے والے ہیں۔ اس سے پہلے مشرق وسطیٰ کے معاملے پر عربوں اور اسرائیلیوں سے تبادلۂ خیال کا سلسلہ جاری ہے۔
محمود عباس سے جس وقت بات شروع ہوئی اسی وقت اسرائیل نے امریکہ کے اس مطالبے کو رد کردیا کہ یہودی بستیوں میں توسیع روک دی جائے۔ فلسطینی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس کے بغیر امن کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا ایک روز پہلے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ تمام بستیوں کی توسیع بند کر دے۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ کے صدر براک اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر حال ہی میں ہونے والی ایک ملاقات میں واضح کر دیا تھا کہ تمام یہودی بستیوں کی تعمیر بند ہونی چاہیے خواہ وہ ہراول چوکیاں ہوں یا قدرتی پھیلاؤ کے تحت بننے والی عمارات۔ موجودہ بستیوں کے اندر تعمیری کام کو اسرائیلی قدرتی پھیلاؤ کا نام دیتے ہیں جو نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جاری رہے گا۔ ہراول چوکیاں وہ چھوٹی چھوٹی بستیاں ہیں جو اکثر اسرائیلی حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کی جاتی ہیں۔ 
فلسطینی سرزمین پر یہودی آباد کاری قبول نہیں،ہیلری کلنٹن،امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں، اسرائیل
واشنگٹن، مقبوضہ بیت المقدس : امریکہ کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینی سرزمین پر یہودی آبادی کاری قبول نہیں ہے تاہم اسرائیل نے کہا کہ ہم امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں ۔ گزشتہ روز واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مغربی کنارے پر مزید یہودی آباد کاری روکنے کے حوالے سے اسرائیل کو کوئی رعایت نہیں دینگے۔ اوباما نے گزشتہ ہفتے یہودی وزیراعظم نیتن یاہو کو بتا دیا تھا کہ آبادکاری میں توسیع برداشت نہیں کی جائیگی ۔ہلیری کلنٹن وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر بارک اوباما اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ واضح رہے کہ محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی سرزمین پریہودی آباد کاری روکنے کا معاملہ امریکی صدر سے ملاقات کا بنیادی ایجنڈا ہوگا۔ فلسطینی حکام نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو سراہا ہے ۔ فلسطینی مذاکرات کار صائب اریکات کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ امریکہ اسرائیل کو امن روڈ میپ کی پاسداری کا بھی پابند بنا دے گا۔ دریں اثناء صہیونی وزیر اعظم نے امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے کچھ علاقوں میں توسیع ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی ترجمان مارک ریگیو نے بتایا کہ معمول کی زندگی کو جاری رکھنے کی اجازت دی جانی چاہئے اور مغربی کنارے میں یہودی آبادی کاری جاری رہے گی۔ ماہر ین کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پہلی بار اس معاملے پر کھل کر رائے کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناء انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنٹسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر جنگ مسلط کرکے خطے کو مسائل کا گڑھ بنا دیا۔ ایمنٹسی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ادارے کے مطابق اسرائیلی محاصرے سے ظلم کے شکار غزہ کے پندرہ لاکھ عوام کیلئے صحت اور صفائی کے مسائل میں اضافہ ہوگیا۔ اسرائیلی جیلوں میں آٹھ ہزار فلسطینی قیدی موجود ہیں، جس میں تین سو بچے ہیں اور ساڑھے پانچ سو ایسے ہیں جن پر کوئی الزام بھی نہیں ہے۔ 





خبر کا کوڈ: 5820

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/5820/اسرائیل-غرب-اردن-کی-یہودیوں-بستیوں-میں-توسیع-بند-کرے-باراک-اوباما

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org