0
Friday 11 Nov 2016 15:22

فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے، نئے بینک اکائونٹ کھولنے پر پابندی کا فیصلہ برقرار

فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے، نئے بینک اکائونٹ کھولنے پر پابندی کا فیصلہ برقرار
اسلام ٹائمز۔ حکومت پاکستان نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور نئے بنک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ نیکٹا کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔ جس کی سفارشات وزارت داخلہ کو ارسال کی جائیں گی۔ جس کے بعد پنجاب کے 1453 افراد سمیت دیگر تینوں صوبوں کے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے بیرون ملک جانے پر پابندی اور بنک اکاؤنٹس منجمد کئے جائیں گے۔ فورتھ شیڈول میں سب سے زیادہ تعداد خیبر پختونخوا سے ہے، جبکہ ملک بھر میں 5 ہزار سے زائد افراد کا نام فورتھ شیڈول میں ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز نیکٹا کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے پولیس حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے سندھ پولیس کی جانب سے سفارشات پیش کیں۔ جن کے مطابق فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ان کے بینک اکاؤنٹ منجمد رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ سندھ پولیس کی سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کی پولیس، رینجرز اور ایف سی میں موثر رابطے ہونے چاہیں اور سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کا موثر نظام بنایا جائے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اجلاس میں سندھ پولیس کی سفارشات منظور کر لی گئی ہیں اور ان سفارشات کو عمل درآمد کے لئے وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا۔

واضح رہے اس سے قبل نیکٹا کی ہی میٹنگ میں انکشاف سامنے آیا تھا کہ پنجاب کی ضلعی حکومتوں کی طرف سے فورتھ شیڈول میں شامل متعدد افراد کی نادرا اور صوبائی محکمہ داخلہ کے ریکارڈ میں شناخت نہ ہوسکی۔ نادرا کے ریکارڈ کے مطابق 150 افراد جبکہ صوبائی محکمہ داخلہ کے ریکارڈ کے میں 17 افراد کی شناخت ایک معمہ بن گئی ہے۔ شناختی کارڈ نمبر داخل کرنے پر کسی دوسرے شخص کا نام آتا ہے اور نام داخل کرنے پر شناختی کارڈ نمبر کوئی اور آتا ہے۔ محکمہ داخلہ نے 36 اضلاع کے ڈی سی اوز کو فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی لسٹوں پر نظرثانی اور غلطیوں کو دور کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہے۔ حالیہ ریکارڈ کے مطابق 1453 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر کے 36 اضلاع کو فہرستیں ارسال کی گئیں تھیں، جس کے بعد مسئلہ حل کر لیا گیا ہے۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی کڑی نگرانی کیلئے کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کو مکمل طور پر بااختیار بنا دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے شناختی کارڈز بھی غیر فعال بنا دیئے تھے۔ جن کو بعد میں فعال بنا دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 582857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش