0
Tuesday 15 Nov 2016 00:12

افغانستان میں آئینی بحران، صدر اشرف غنی اور پارلیمنٹ آمنے سامنے

افغانستان میں آئینی بحران، صدر اشرف غنی اور پارلیمنٹ آمنے سامنے
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں پارلیمنٹ کی جانب سے وزیر خارجہ اور دیگر 5 وزراء کو برطرف کئے جانے پر صدر اشرف غنی طیش میں آگئے اور انہوں نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلا کر تمام وزراء کو بدستور کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں پارلیمنٹ اور صدر اشرف غنی آمنے سامنے آگئے اور معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا۔ تین روز قبل پارلیمنٹ نے وزیر خارجہ اور دیگر 5 وزیروں کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ دے کر انہیں نااہل قرار دیا، جبکہ وزیر خزانہ، دیہی ترقی کے وزیر اور وزیر انصاف اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ افغانستان کے قانون کے مطابق پارلیمنٹ کے پاس کسی بھی وزیر کو نااہل قرار دیئے جانے کا اختیار حاصل ہے، جبکہ صدر اشرف غنی کی کابینہ کے مزید 8 وزیروں کے خلاف عدم اعتماد کی قرار داد لائی جانے کا امکان ہے۔

کابینہ کی جانب سے 6 وزیروں کو برطرف کئے جانے پر صدر اشرف غنی طیش میں آگئے اور انہوں نے فوری طور پر کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلا کر معاملے پر مشاورت کی اور پارلیمنٹ کی جانب سے وزیروں کو برطرف کئے جانے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری اعلامیے میں تمام وزرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک تمام وزراء بدستور کام کرتے رہیں گے۔ دوسری جانب وزراء کے خلاف عدم اعتماد کے لئے اراکین کو اکٹھا کرنے والے سرگرم رکن پارلیمنٹ فرہاد صدیقی کا کہنا ہے کہ کسی بھی وزیر کو نااہلی کی بنیاد پر برطرف کرنا پارلیمنٹ کا آئینی حق ہے اور ہم نے اداروں کو بچانے کے لئے اپنا حق استعمال کیا ہے، اس لئے ہمیں امید ہے کہ حکومت ہمارے آئینی فیصلے کا احترام کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 583877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش