0
Tuesday 22 Nov 2016 23:30

صوبائی حکومت نے قومی ہیرو کی میت کو ہیلی فراہم کرنیکی بجائے گاڑی کی چھت پر رکھوا کر انکی بیحرمتی کی، سید مہدی شاہ

صوبائی حکومت نے قومی ہیرو کی میت کو ہیلی فراہم کرنیکی بجائے گاڑی کی چھت پر رکھوا کر انکی بیحرمتی کی، سید مہدی شاہ
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلٰی گلگت بلتستان و پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماء سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ قومی ہیرو حسن سدپارہ کی میت کو اسلام آباد سے جگلوٹ تک گاڑی کی چھت پر رکھ کر لایا گیا، لواحقین صوبائی و وفاقی حکومت سے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی درخواست کرتے رہے، مگر دونوں حکومتوں نے لواحقین کی ایک نہ سنی اور حسن سدپارہ کے جسد خاکی کو جگلوٹ تک گاڑی کی چھت پر رکھ کر لانا پڑا۔ بعد میں کمانڈر 62 بریگیڈ برگیڈئیر محمد زبیر نے فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے رابطہ کرکے ہیلی کا پٹر کا بندوبست کیا۔ ہم فورس کمانڈر اور کمانڈر 62 بریگیڈ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور صوبائی و وفاقی کی بے حسی، لاپرواہی اور غفلت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حسن سدپارہ ایک ماہ راولپنڈی میں زیر اعلاج رہے، وزیراعلٰی اسلام آباد میں موجود ہونے کے باوجود حسن سدپارہ کے پاس نہیں گئے۔ وزیراعلٰی حفیظ الرحمٰن کے حسن سدپارہ مرحوم کے پاس جانے سے انہوں نے ٹھیک تو نہیں ہونا تھا، البتہ مرحوم کی حوصلہ افزائی ضرور ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیر علاج رہنے کے باوجود وزیراعلٰی نے ایک مرتبہ بھی حسن سدپارہ کی خبر نہیں لی اور قومی ہیرو کو مکمل طور پر نظرانداز کرکے بے حسی کی بدترین مثال قائم کی۔ آج جب حسن سدپارہ وفات پا گئے تو وزیراعلٰی افسوس کا اظہار کر رہے ہیں، ان کے اس افسوس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ سید مہدی شاہ نے مزید کہا کہ ہمارے عظیم ہیرو کی میت کی بے حرمتی کی گئی، اسلام آباد سے جگلوٹ تک قومی ہیرو کی میت کو گاڑی کی چھت پر رکھ کر لانا قابل مذمت عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 585862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش