0
Sunday 27 Nov 2016 20:59

خیبر پختونخوا حکومت، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد اختلافات کا شکار

خیبر پختونخوا حکومت، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد اختلافات کا شکار
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی کا اتحاد کئی معاملات کی وجہ سے اختلافات کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی نے کئی بار اپنے مطالبات کی فہرست تحریک انصاف کے حوالے کی ہے، مگر پی ٹی آئی قیادت نے اس پر کوئی خاطر خواہ رد عمل ظاہر نہیں کیا، جس وجہ سے دونوں جماعتوں کا ساڑھے 3 سال کا اتحاد اختلافات کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق مطالبات تسلیم نہ ہونے کی وجہ سے جماعت اسلامی قیادت کو کارکنان کے سامنے شرمندگی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور جماعت اسلامی ایسے معاملات کا اظہار پی ٹی آئی قیادت سے بھی کرچکی ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں درسی کتابوں کے نصاب پر بحث کے دوران صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کی جانب سے رکن اسمبلی کے خلاف طنزیہ جملوں پر بھی جماعت اسلامی پی ٹی آئی سے ناراض ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حال ہی میں جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے نوشہرہ میں ہونے والے اجلاس کے دوران سینیئر صوبائی وزیر عنایت اللہ کو ذاتی طور پور تحریک انصاف کے اتحاد کو ختم کرنے کے لیے مناسب تیاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جماعت اسلامی کی جانب سے تحریک انصاف کو دی گئی مطالبات کی فہرست میں بینک آف خیبر کے ایم ڈی کے خلاف کارروائی، صوبائی چیف خطیب کا تقرر، بلدیاتی افسران کی جانب سے جماعت اسلامی کے ضلعی ناظمین سے تعاون نہ کرنے، درسی کتابوں میں نصاب کی تبدیلی اور پرائمری اسکولوں میں مذہبی تعلیمات کے اساتذہ کی بھرتی جیسے مطالبات شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت جان بوجھ کر مطالبات پر تاخیر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے جماعت اسلامی کے صوبائی وزیر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ مطالبات تسلیم ہونے میں تاخیر کے باعث جماعت اسلامی کے وفد نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات بھی کی، جس کے بعد جماعت اسلامی کی جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وفد کی جانب سے وزیر اعلیٰ سے بینک آف خیبر کے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے لیے بینک آف خیبر کے مینجنگ ڈائریکٹر کا معاملہ ایک جیسا نہیں ہے، جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ حکومت بینک آف خیبر کے ایم ڈی کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی کی روشنی میں قانونی کارروائی کرے، کیونکہ بینک انتظامیہ پہلے ہی اشتہارات کے ذریعے معافی مانگ چکی ہے۔ جماعت اسلامی کے مطابق ایم ڈی بینک آف خیبر معافی کے اشتہار کو نظر انداز کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے احکامات کو بھی نظر انداز کر رہے ہیں، جب کہ ایم ڈی بینک کی نئی برانچز کے افتتاح کے لیے قریبی تعلقات کے افراد کو دعوت دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے اتحاد میں صوبائی چیف خطیب کا تقرر بھی آڑے آ رہا ہے، صوبائی چیف خطیب کا عہدہ قاری روح اللہ مدنی کی ریٹائرمنٹ کے بعد گزشتہ ایک سال سے خالی ہے، جبکہ جماعت اسلامی نے چیف خطیب کے لیے ایک سال قبل ہی مولانا اسماعیل کو تقرر کرنے کی سمری وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بھجوائی تھی۔
خبر کا کوڈ : 587024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش