0
Thursday 1 Dec 2016 17:08

تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا،آئی ایس او

تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا،آئی ایس او
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی دفتر لاہور میں تنظیم کے مرکزی صدر کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی کابینہ کے تمام عہدیدران نے شرکت کی۔ اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری انصر مہدی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات اکبر حسین، سیکرٹری نشرواشاعت قاسم شمسی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری نثار کاظمی، امامیہ چیف اسکاوٹ تصور کربلائی، مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس، انچارج محبین نسیم کربلائی، انچارج پروفیشنل ادارہ جات نیئر حسین اور سیکرٹری مالیات میثم جعفری بھی موجود تھے۔ اجلاس میں سابقہ کارکردگی کا جائزہ اور آئندہ کے لائحہ عمل کو زیرِبحث لایا گیا۔ امریکی کمیشن یو ایس سی آئی آر ایف کی جانب سے پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اسلامیات کے مضامین میں تبدیلی لاکر اقلیتی راہنماؤں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے اور سکولوں کی کتب میں صرف اسلام ہی سچا مذہب ہے، جیسے مضامین کو ختم کرکے تمام مذاہب کی تعلیمات دینے کے مطالبہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مرکزی صدر سرفراز نقوی نے کہاکہ استعمار اور لادین قوتیں تعلیمی نصاب کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں جس سے نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں، پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے، پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او نے ہمیشہ طلبا کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ آئی ایس او تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 587966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش