0
Sunday 4 Dec 2016 19:31

پاناما لیکس سمیت قرضے لینے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے، سراج الحق

پاناما لیکس سمیت قرضے لینے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے دھمکی دی ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے دو ماہ کے اندر اندر قبائلی جرگے کی جانب سے مطالبات کے حوالے سے پیش کردہ رپورٹ پر عمل درآمد نہ کیا تو قبائلیوں کے ساتھ مل کر اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ مرکز اسلامی پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت قبائلی عوام پر اپنی مرضی مسلط نہ کرے، فاٹا کو جیل بنا کر ایک کروڑ عوام کو قیدی بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی عوام کو بنیادی انسانی حقوق دینے کی بجائے ایف سی آر کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام عدالتیں، سکول، کالجز اور ہسپتال چاہتے ہیں، ایف سی آر ختم کر کے قبائلی رہنماؤں کو اسمبلیوں میں جائز نمائندگی دی جائے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں جس جس نے کریشن کی ہے, سب کا احتساب ہونا چاہیئے، پاناما لیکس سمیت قرضے لینے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔ انہوں نے عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک کمیشن بنائے, سب سے پہلے میں احتساب کے لئے پیش ہونگا۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ احتساب کا آغاز 1947ء سے ہونا چاہیئے، اگر ایسا ہوا تو ان کی باری قیامت تک نہیں آئے گی، احتساب کا عمل 2016ء سے شروع ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 588729
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش