QR CodeQR Code

افغان صدر اشرف غنی نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی کی، سرتاج عزیز

4 Dec 2016 23:13

اسلام ٹائمز: اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں سکیورٹی انتظامات حیران کن تھے، ہم سے کسی کو ملنے نہیں دیا گیا اور کمرے تک ہی محدود رکھا گیا، جسکے بعد پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے خود ہوٹل سے باہر نکل کر پاکستانی میڈیا سے بات کی، جبکہ بھارت میں میڈیا سے جو سلوک کیا گیا، وہ ہرگز درست نہیں تھا اور جو پریس کانفرنس یہاں کر رہا ہوں، وہ بھارت میں کرنا چاہتا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان مخالف بیان قابل مذمت ہے، جو انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خوش کرنے کے لئے دیا ہے۔ بھارت میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپسی کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی، جبکہ کانفرنس میں شرکت کا مقصد افغانستان میں امن کی خواہش کا عزم تھا، تاہم بھارتی میڈیا نے کوشش کی کہ جیش محمد اور حقانی نیٹ ورکر سمیت دیگر تنظمیوں کو پاکستان سے جوڑ کر ہم پر دباؤ ڈالا جائے، لیکن ہم نے کانفرنس میں موقف اختیار کیا کہ دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور ان کے کمانڈر پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ متوازن ہے، جس میں تحریک طالبان پاکستان سمیت تمام علاقائی دہشت گردی تنظیموں کو شامل کیا گیا ہے، لیکن افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی قابل مذمت ہے، جو کہ انہوں نے بھارتی وزیراعظم کی خوشنودی کے لئے دیا، جبکہ افغانستان یا بھارت میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب بھی بھارت میں انتخابات ہوتے ہیں تو پاکستان مخالف بیانات آنا شروع ہو جاتے ہیں، دورہ بھارت سے کم از کم مجھے کسی بریک تھرو کی توقع نہیں تھی، تاہم مسئلہ کشمیر پر اپنا بھرپور موقف پیش کیا اور یقین ہے کہ اس کا ضرور اثر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے دہشت گردی کی بات کرتا ہے، اگر مقبوضہ کشمیر میں مسئلہ نہیں تو بھارت نے 7 لاکھ فوج کیوں رکھی ہے، بھارت بار بار دہشت گردی کا ذکر کرکے کشمیر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، تاہم وہ جانتا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف بہت اقدامات کئے ہیں۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی سائیڈ لائن میں نریندر مودی، ارون جیٹلی، اجیت دوول اور دیگر بھارتی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں، اگر میڈیا کے ذریعے بات چیت کریں گے تو معاملات بگڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں سکیورٹی انتظامات حیران کن تھے، ہم سے کسی کو ملنے نہیں دیا گیا اور کمرے تک ہی محدود رکھا گیا، جس کے بعد پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے خود ہوٹل سے باہر نکل کر پاکستانی میڈیا سے بات کی، جبکہ بھارت میں میڈیا سے جو سلوک کیا گیا، وہ ہرگز درست نہیں تھا اور جو پریس کانفرنس یہاں کر رہا ہوں وہ بھارت میں کرنا چاہتا تھا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کانفرنس کی سائیڈ لائن میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی، جس میں ان پر واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے نہیں دے گا اور اس پر قائم ہے، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے، کسی ملک پر الزام تراشی سے امن نہیں آسکتا، پاکستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ سرتاج عزیز نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواب ظریف سے ہونے والی ملاقات سود مند رہی، جس میں تاپی گیس منصوبے پر بھی بات ہوئی۔


خبر کا کوڈ: 588769

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/588769/افغان-صدر-اشرف-غنی-نے-بھارت-کو-خوش-کرنے-کیلئے-پاکستان-پر-الزام-تراشی-کی-سرتاج-عزیز

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org