0
Monday 5 Dec 2016 19:35

موجودہ حکومت کے تین سال کے دوران پاک بھارت دو طرفہ تجارت میں 37 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی

موجودہ حکومت کے تین سال کے دوران پاک بھارت دو طرفہ تجارت میں 37 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی
اسلام ٹائمز۔ موجودہ حکومت کے تین سال کے دوران پاک بھارت دو طرفہ تجارت میں 37 ارب روپے کی کمی واقع ہوگئی۔ ناسازگار سیاسی ماحول کی وجہ سے تجارت کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات چار سال سے معطل ہیں۔ وزارت تجارت کی دستاویزات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کا ساتواں دور ستمبر 2012ء میں ہوا تھا، اس کے بعد مذاکرات کا عمل معطل ہے جس کی بڑی وجہ ناسازگار سیاسی ماحول ہے۔ 2014ء میں سارک بزنس رہنماوں کی کانفرنس میں پاکستان اور بھارت نے دوطرفہ تجارت کو معمول پر لانے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے خواہش کا اظہار کیا تھا، اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان خراب ہوتے تعلقات کی وجہ سے اب تک کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق نواز شریف کی حکومت کے پہلے سال 2013ء اور 2014ء میں دونوں ممالک کی تجارت بڑھ کر 2 ارب 45 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی، جس میں پاکستان کی برآمدات صرف 40 کروڑ ڈالر جبکہ بھارت سے درآمدات 2 ارب ڈالر سے زائد تھیں، پاکستان کو ایک ارب 64 کروڑ ڈالر سے زائد کے تجارتی خسارے کا سامنا تھا۔ نواز شریف حکومت کے 3 سال کے بعد پاک بھارت تجارت کا مجموعی حجم کم ہوکر 2 ارب 8 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ پاکستان کی بھارت کو برآمدات کم ہوکر 30 کروڑ ڈالر جبکہ بھارت سے پاکستان درآمدات ایک ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگئیں۔ پاکستان کو اس وقت بھارت سے تجارت میں ایک ارب 47 کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 588998
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش