0
Tuesday 6 Dec 2016 00:00

بھارت افغانستان کیساتھ پاکستان کے بغض اور حسد میں دوستی کی پینگیں بڑھا رہا ہے، خورشید شاہ

بھارت افغانستان کیساتھ پاکستان کے بغض اور حسد میں دوستی کی پینگیں بڑھا رہا ہے، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے افغان صدر اشرف غنی کی بھارت میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں پاکستان مخالف تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان صدر بھارت کے ساتھ نئی نئی مگر عارضی دوستی میں اتنا دور نہ نکل جائیں کہ پھر انہیں واپسی میں مشکل ہو۔ کہتے ہیں کہ اشرف غنی اپنے عوام کو عزیز رکھیں اور مودی کی زبان نہ بولیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک نہ صرف لاکھوں افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کی، بلکہ مشکل ترین وقت میں افغانستان کے عوام کو ان کے ملک میں اپنے بری اور بحری راستوں کے ذریعے ضروریات زندگی بھی مہیا کیں۔ انہوں نے کہا کہ اشرف غنی وہ وقت بھی بھول گئے، جب سویت یونین کے حملے کے وقت بھارت روس کے ساتھ کھڑا اور افغانستان کی بربادی کا تماشا دیکھ رہا تھا، آج بھی بھارت افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بغض اور حسد میں دوستی کی پینگیں بڑھا رہا ہے اور افغانستان پر جلد ہی اس دوستی کا پردہ چاک ہو جائیگا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ افغانستان سالہا سال تک عالمی طاقتوں کے زیر تسلط رہا ہے اور اب اسے اندازہ نہیں ہے کہ آزاد اور خود مختار ملک عالمی برادری میں اپنا مقام کیسے بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک ابن الوقتی، خوشامد اور مطلب پرستی سے دنیا میں باوقار مقام حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر کے یہ الفاظ کہ پاکستان افغانستان کو مدد دینے کی بجائے یہ رقم دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے استعمال کرے، انتہائی قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لاکھوں مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی اور پھر خود دہشت گردی اور بدامنی کا اکھاڑہ بن گئے، مگر ہم نے افغانستان کو برادر ملک ہونے کے ناطے کبھی مورد الزام نہ ٹھہرایا اور اس کے اچھے برے وقت میں ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے رہے۔
خبر کا کوڈ : 589054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش