0
Tuesday 6 Dec 2016 15:04

روہنگیائی مسلمان جموں خطے کی سکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں، وشوا ہندو پریشد

روہنگیائی مسلمان جموں خطے کی سکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں، وشوا ہندو پریشد
اسلام ٹائمز۔ جموں میں مقیم روہنگیائی مسلمان مہاجرین کو خطہ کی سکیورٹی کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے وشوا ہندو پریشد نے انہیں جموں بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نگروٹہ، سانبہ اور جموں کے دیگر مقامات پر حال ہی میں ہونے والے عسکری حملوں کے تار برما کے ان رفیوجیوں کے ساتھ ملاتے ہوئے ہندو پریشد کے ریاست جموں و کشمیر کے صدر لیلا کرشن شرما نے کہا کہ مقامی مددگاروں کے بغیر ایسے حملے ممکن نہیں ہوسکتے ہیں۔ رفیوجیوں کو جموں میں بسائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے لیلا کرشن شرما نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ ان رفیوجیوں کو جموں سے باہر پھینک دیا جانا چاہئے۔ انہیں نجی اراضی پر کالونیاں تعمیر کرنے کی اجازت نہ دی جائے، کیونکہ یہ عوام اور فورسز کی سکیورٹی کے لئے خطرناک ہے۔ وی ایچ پی کے لیڈر نے کہا کہ برمی رفیوجیوں نے ایک گہری سازش کی ہوئی ہے۔ پچھلے سال حکومت نے ان کی تعداد 5700 بتائی تھی، اس میں اب اضافہ ہوگیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر دہشتگردی کی شکار ایک حساس ریاست ہے، وادی کشمیر سے ہندوؤں کو جبراً نکال دیا گیا تھا، لیکن روہنگیائی مسلمانوں کی کالونیاں بسائی جا رہی ہیں۔ انتظامیہ انہیں راشن، پانی اور بجلی کنکشن فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ یہ رفیوجی بنگلہ دیش سے سرحد عبور کرنے کے بعد طویل فاصلہ طے کرنے کے بعد جموں میں کیوںکر آپہنچے ہیں۔ لیلا کرشن شرما نے بتایا کہ اس سلسلہ میں وشوا ہندو پریشد کا ایک وفد ڈویژنل کمشنر سے بھی ملا اور انہیں اس بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 589210
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش